|

وقتِ اشاعت :   June 20 – 2024

گوادر: صدر مملکت آصف علی زرداری نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار بڑھانے،

بلوچستان میں اہل افسران تعینات کرنے اور بلوچستان میں دہشت گرد عناصر کا موثر مقابلہ کرنے کے لیے پراسیکیوشن میکانزم کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایوانِ صدرکے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو گوادر میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت بلوچستان میں سیکورٹی، امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس میں وزیر داخلہ محسن رضا نقوی، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کی شرکت ایم این اے ملک شاہ گورگیج، وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو، ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان سمیت اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی ۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد ِکار بڑھانا ہوگی، بلوچستان میں قابل پولیس افسران تعینات کرنا ہوں گے اور بلوچستان میں دہشت گردی کا موثر مقابلہ کرنے کیلئے استغاثہ کا طریقہ کار بہتر بنانا ہوگا۔

اجلاس میں صدر مملکت کو صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔بریفنگ میں بلوچستان کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کرنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان میں سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے ٹارگٹڈ لائحہ عمل اپنایا ہے،

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، صوبائی حکومت چینی اور غیر ملکی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

صدر مملکت نے صوبائی حکومت کی کوششوں ، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے اداروں کی قربانیوں کو سراہا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کو سزا دلانے کیلئے استغاثہ کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا کے لواحقین کے معاوضے میں اضافہ کرکے باقی صوبوں کے برابر لایا جائے، بلوچستان میں قابل اور بہادر پولیس اہلکار تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قابل افسران صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ زائرین کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو ہنر سکھانے کی ضرورت ہے، زیادہ تربیت یافتہ انسانی وسائل کی تیاری کیلئے تربیتی اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے،

افرادی قوت کو غیر ملکی زبانیں سکھانے سے انہیں بیرونی ممالک میں ملازمتیں تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان میں ماہی گیری کے پائیدار طریقے فروغ دینا ہوں گے ، بلوچستان میں ماہی گیری کی صنعت کے فروغ کیلئے ماہی گیروں کو سرمایہ اور آلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے ، غیر قانونی ماہی گیری کے جالوں کی تیاری روکنا ہوگی۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سیاسی مذاکرات سے بلوچستان میں خوشحالی، ترقی اور امن آئے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان نے گوادر کا دورہ کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صدر کے دورے سے بلوچستان کے عوام کو اپنائیت کا احساس ملے گا۔

وزیر اعلی نے کہا کہ پولیس اور لیویز کی استعداد کار میں اضافہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، سرحدی علاقے کے لوگوں کو روزگار تلاش کرنے میں مدد کیلئے قابل قدر مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلوچستان کی ترقی کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں صوبے کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے کچھی کینال منصوبے کو مکمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سرحدی علاقے کے لوگوں کو روزگار تلاش کرنے میں مدد کے لئے قابل قدر مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا دہشت گردی، جرائم کے خاتمے اور عوام کے جانی و مالی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور لیویز کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافہ کیا جاررہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت امن و امان اور بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا،

وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلوچستان کی ترقی کے لئے قومی اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا ، دہشت گردی کی عفریت سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوشیش تیز کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعلی نے صدر مملکت کی بلوچستان پر خصوصی توجہ اور دوروں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے بارہا دوروں سے بلوچستان کے عوام کو اپنائیت کا احساس ہوررہا ہے

ان کی بلوچستان اور یہاں کے عوام سے محبت کو اہلیان بلوچستان قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیر اعلی بلوچستان نے صوبے کی ترقی کے لئے مرتب کردہ حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں فروغ تعلیم کے لئے بینظیر بھٹو اسکالرشپ کا تاریخی پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں اقلیتوں سمیت تمام طبقات کے لئے کوٹہ مختص کیا گیا ہے تاکہ پسماندہ طبقات کو تعلیمی ترقی کے ذریعے آگے بڑھنے کے مواقع میسر آسکیں ،

میر سرفراز بگٹی نے آگاہ کیا کہ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہدایات کی روشنی میں بلوچستان کے طبی شعبے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے قابل عمل پالیسیاں مرتب کی جاررہی ہیں، صوبائی بجٹ میں بھی تعلیم و صحت کے لیے غیر معمولی وسائل مختص کئے جاررہے ہیں، صوبائی حکومت نے آئندہ دو سالوں کے دوران تیس ہزار جوانوں کو ہنر مند بناکر بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اس کے علاوہ بیروزگار گریجویٹس کو بلا سود قرضے فراہم کرکے کاروبار کے لیے موزوں معاونت فراہم کریں گے میر سرفراز بگٹی نے اجلاس کو بتایا کہ گوادر کے ماہی گیروں کی بہبود کیلئے بھی غیر معمولی اقدامات اٹھائے جاررہے ہیں پاک ایران بارڈر پر ایرانی زائرین کی سیکورٹی اور انہیں سہولیات کی فراہمی کے لئے صوبائی حکومت نے متعلقہ محکموں اور انتظامی افسران کو ہدایات جاری کردی ہیں، وزیر اعلی نے کہا کہ عوام نے منتخب صوبائی حکومت سے جو توقعات وابستہ کر رکھی ہیں اس پر پورا اترنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے

وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی رہنمائی میں صوبائی حکومت صوبے سے پسماندگی کے خاتمے اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے گی ، صدر مملکت کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو، گوادر سے منتخب رکن قومی اسمبلی ملک شاہ گورگیج، رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ سمیت اعلی حکام نے شرکت کی