|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2025

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے خواتین کا بھی اہم کردار ہے، وفاق اور تمام صوبوں میں مل کر خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے منصوبے جاری ہیں، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کئی اہم منصوبے چلائے جارہے ہیں۔

 

خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بینظیر بھٹو، کلثوم نواز ، بلقیس ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں تربیت اور تعاون فراہم کرنا ہوگا، پنجاب میں چلائے جانے والے سی ایم وومن امپاورمنٹ پروگرام کو پی ایم وومن امپاورمنٹ پیکیج کے طور پر شروع کرچکے ہیں، جب تک ہم خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کے مواقع فراہم نہیں کریں گے، تب تک ترقی کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وومن امپاورمنٹ کو ترقی دینا حکومت کا عزم ہے، تاہم خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے، خواتین کو امپورٹ، ایکسپورٹ کے شعبوں سمیت مرکزی دھارے میں لاکر ہی ہم پاکستان کو عظیم ملک بناسکتے ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں محنت، محنت اور صرف محنت کی ضرورت ہے، ملک میں خواتین کی تعداد 50 فیصد ہے، دیہی علاقوں میں ہماری خواتین اپنے گھر کے مردوں کے شانہ بشانہ زندگی کے ہر شعبے میں کام کرتی دکھائی دیتی ہیں، بالخصوص فصلوں کی بوائی، کٹائی اور مشینری کے استعمال میں بھی وہ مردوں کی طرح کام کر رہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خواتین گرم سرد موسموں میں بھی مردوں کی طرح کام کرتی دکھائی دیتی ہیں، بڑے شہروں میں دیکھیں، جہاں خواتین آپ کو ہر شعبے میں مردوں کے ساتھ کام کرتی دکھائی دیتی ہیں، شہروں میں ہماری تعلیم یافتہ خواتین کو مزید آگے آنا ہوگا، تاکہ ہم پاکستان کو عظیم ملک بنانے میں کامیاب ہوسکیں۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ ماؤں کا اولاد کی تربیت میں کردار ہی قوموں کی تعمیر و ترقی کے لیے اہم ہے، ہمارے نبی کریم ﷺ اپنی صاحبزادی حضرت فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آمد پر اپنی چادر ان کے استقبال میں بچھا دیتے تھے، حضرت خدیجۃ الکبریٰ خود تاجر تھیں، اسلام خواتین کے حقوق کی ترغیب دیتا ہے، اور ان کے شرعی دائرہ کار میں رہ کر کام کرنے پر پابندی نہیں لگاتا۔

انہوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر بہت بڑا مسئلہ تھا، جب میں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب ذمہ داریاں چھوڑیں تو الحمد اللہ پنجاب کے کسی ایک بھٹے پر ایک بھی بچہ مزدور نہیں تھا، ہم نے 19 ہزار سے زائد بچوں کو اینٹوں کے بھٹوں سے نکال کر اسکولوں تک پہنچایا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے مخالفین کی حکومت نے پنجاب میں 1122 کا اچھا منصوبہ لانچ کیا، اس کے بعد ہماری حکومت آئی تو ہم نے اسے اچھا منصوبہ سمجھتے ہوئے پورے صوبے تک پھیلادیا، ہمارے یہاں سیاسی مخالفین کے اچھے منصوبے بند کردیے جاتے ہیں، حالاں کہ یہ رجحان نقصان دہ ہے، اسے ختم ہونا چاہیے۔