کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے سابق سیکرٹری اعظم داوی کی معطلی اورعہدے سے علیحدگی کے بعد نیب نے بلوچستان اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں اپنے مضبوط پنجے گاڑ دیئے ہیں اور ان تمام ملازمین کو طلب کر لیا ہے جن کو سابق سیکرٹری نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملازمت فراہم کی تھی یہ بات اس وقت منظر عام پر آئی جب اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے سابق سیکرٹری کو مختلف الزامات لگا کر معطل کر دیا تھا اور ان کی جگہ نیا افسر تعینات کیاگیاتھا ، اسپیکر کے سرکاری اعلامیہ میں بڑے بڑے انکشافات تھے کہ سابق سیکرٹری نے اپنے بیٹے کو قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 18میں اسمبلی سیکرٹریٹ میں ملازمت فراہم کی اس کے علاوہ انہوں نے 30سے زائد لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیاتھا لیکن معتبر ذرائع کے مطابق ان کی تعداد تیس نہیں بلکہ 96ہیں،دیدہ دلیری کی بات یہ ہے کہ گریڈ17کے تین افسروں کے پوسٹوں پر اشتہار اخبارات میں چھپا تھا لیکن سابق سیکرٹری نے اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق پانچ افسران گریڈ 17میں بھرتی کئے اس طرح کلرک کے پوسٹ پانچ تھے ،مگر آٹھ افراد کو ملازمتیں دی گئیں، باقی لوگ کیسے بھرتی ہوئے صرف سابق سیکرٹری کو معلوم ہے یہ وہ طاقتور عناصر جس کی پشت پناہ ہیں، اسی طرح اسٹنو گرافر کی ایک آسامی تھی اور اس کے خلاف دو افراد کو ملازمتیں دی گئیں اس طرح گریڈ ایک سے لیکر 15گریڈ تک کے نو آسامیاں پر کرنی تھیں، سیکرٹری نے 18افراد کو بھرتی کر لیا ،اسی طرح لاتعداد افراد کو کاتب، فون آپریٹر ، ویٹر ، مصالچی اور نائب قاصد بھرتی کئے، ان تمام فائدہ اٹھانے والے لوگوں کا تعلق طاقتور سیاستدانوں وزیروں اور صوبائی اسمبلی کے ممبران سے ہے، یاتو ان کے قریبی رشتہ دار ہیں یا ان کے سیاسی کارکن ہیں، معتبر ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق سیکرٹری کی ملازمت سے ریٹائر ہونے کے بعد ودسال کی ملازمت میں توسیع دی گئی ، اس میں بڑا شرط یہ تھا کہ وہ یہ ساری ملازمتیں اہم ترین شخصیات کی سفارش پر دے گا، اب نیب نے تمام ریکارڈ جمع کرنا شرع کردیاہے، خصوصاًوہ تمام افراد جن کو ملازمتیں دی گئیں اگلے چند دنوں میں نیب کا ایک مضبوط ترین مورچہ بلوچستان اسمبلی کی سیکرٹریٹ ہوگی ، جہاں سے بدعنوانی اور اقرباء پروری پر پردہ اٹھایا جائے، صرف نیب چیئرمین سے باقاعدہ حکم نامے کا انتظار ہے، جس کے بعد بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوں گی