اسلام آباد:ایران نے روس ،چین اور پاکستان کے اتحاد میں شمولیت کا اشارہ دے دیا۔ایشیا میں نئے پاکستان ،چین اور روس کے نئے اتحاد سے بے حد تبدیلیا پیدا ہو رہی ہیں ،گزشتہ ماہ پاکستان ،چین اور روس کے درمیان غیر متوقع طور پر افغانستان کے معاملے پر سہ ملکی مذاکرات نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی۔اب ایران نے بھی اس اتحاد میں شمولیت کا اشارہ دیا ہے اور ایران چاہتا ہے کہ وہ افغانستان سمیت خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان ،روس اور چین کے ساتھ مل کر کام کرے۔ایران نے کہا ہے کہ اگر دونوں ممالک چاہیں تو وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں نئی حکومت آنے کے بعد خطے میں نئے اتحاد سامنے آئیں گے سی پیک میں بے پناہ مواقع موجود ہیں پاکستان اور ایران اس سے معاشی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یاددیو سمیت دیگر معاملات پر پاکستان اور ایران کی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان رابطے موجود ہیں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل دونوں ملکوں کی ترجیحات میں شامل ہے افغانستان کا مسئلہ وہاں کے لوگ باہمی بات چیت کے ذریعے ہی حل کر سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار ایرانی پارلیمینٹ کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے چیئرمین علاو الدین بروجردی نے اپنے دورہ پاکستان کے اختتام پر اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ا س موقع پر پاکستان میں ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست بھی موجود تھے علاؤ الدین بروجردی نے کہا کہ میرے دورہ پاکستان کا مقصد قومی سلامتی اور خارجہ امور کے حوالے سے دونوں ملکوں کے تعلقات کا جائزہ اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا ہے اپنے دورے کے دوران میں نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، قومی سلامتی کے مشیر جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ ، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید، قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری اور سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئر پرسن نزہت صادق سے ملاقاتیں کیں ہیں ان ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات خطے کی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا انہوں نے کہا کہ پاکستان اورایران کے تاریخی اور گہرے روابط ہیں دونوں ملکوں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا میرے دورے کا مقصد ایرانی صدر حسن روحانی کا دورہ پاکستان اور پاکستانی وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا دورہ ایران کے تناظر میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کی نئی راہیں تلاش کرنا ہے۔