راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ردالفساد وسیع پیمانے پر کیا جانے والا آپریشن ہے جو کسی خاص نسل، فرقے یا گروپ کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں جیو اسٹریٹجک، اندرونی سلامتی اور پاک افغان سرحدی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج مطابق کورکمانڈر کانفرنس میں آپریشن رد الفساد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور چھٹی مردم وخانہ شماری میں پاک فوج کی مدد سے متعلق بھی معاملات زیر غور آئے جب کہ اس موقع پر ڈان لیکس کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کورکمانڈرز نے فوجی عدالتوں کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ردالفساد کے ذریعے فریقین نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے تیزی دکھائیں۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کورکمانڈر کانفرنس کے شرکا کو حکومت سے ہونے والی سیکیورٹی کانفرنس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جس میں پاک افغان بارڈر، افغان مہاجرین کی واپسی، جوڈیشل، پولیس اور مدرسہ ریفارمز سمیت دیگر اہم امور شامل تھے۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفساد وسیع پیمانے پر کیا جانے والا آپریشن ہے جو کسی خاص نسل، فرقے یا گروپ کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج مردم شماری کو قومی خدمت کے جذبہ کے طور پر انجام دے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز نے کہا کہ ملک دشمن ایجنسیاں سی پیک میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش میں مصروف ہیں لیکن ہم ملک دشمنوں کو قومی سوچ کے ذریعے شکست دیں گے۔ ترجمان پاک فوج نے آرمی چیف کے دورہ قطر اور یواے ای کو مثبت اور کامیاب قرار دیا۔