|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2017

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس کے بعد کوئی شبہ نہیں کہ وزیر اعظم کی ایماء پر عدلیہ اور جے آئی ٹی کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔

پانامہ لیکس پر نوازشریف اور انکا خاندان جوابی الزام تراشی کی بجائے اپنی صفائی میں کچھ بھی پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اور یہ کہ شریف خاندان کی بدن بولی سے پانامہ کیس کا مستقبل عیاں ہوچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے قائدین کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

تحریک انصاف کے مرکزی میدیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کی جانے والی خبر کے مطابق اجلاس کے شرکا نے ایک میڈیاگروپ کو ساتھ ملاکر حکومت کی سپریم کورٹ پر زبانی یلغار کا مفصل جائزہ لیا۔

جے آئی ٹی کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات اور حکمران جماعت کی مزاحمت پر بھی بات چیت ہوئی۔اجلاس مین اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پانامہ لیکس پر نوازشریف اور انکا خاندان جوابی الزام تراشی کی بجائے اپنی صفائی میں کچھ بھی پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اور یہ کہ شریف خاندان کی بدن بولی سے پانامہ کیس کا مستقبل عیاں ہوچکا ہے۔

سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس کے بعد کوئی شبہ نہیں کہ وزیر اعظم کی ایماء پر عدلیہ اور جے آئی ٹی کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔حکمران جماعت کو اپنے ناپاک مقاصد کے حصول میں مخصوص میڈیا گروپ اور اس سے وابستہ دانشوروں کی معاونت حاصل ہے۔

بلاشبہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عدلیہ اور جے آئی ٹی کیخلاف زہریلا پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔اجلاس میں حکمران جماعت اور شریف خاندان کی جانب سے ملک میں انتشار کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

مرکزی میدیا ڈیپارٹمنٹ کی جاری کردہ خبر کے مطابق اجلاس کے شرکا نے خود کو بچانے کیلئے نظام زمین بوس کرنے کا نون لیگی منصوبہ ناکام بنانے کے عزم اور قومی اسمبلی کے سپیکر کی سیاسی تقاریر پر شدید ناگواری کا اظہارکیا۔

ایاز صادق نے شریف خاندان کی چاکری میں پارلیمان اور سپیکر کے منصب کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔نوازشریف نے ایاز صادق جیسے وظیفہ خوار ہر ادارے پر مسلط کررکھے ہیں۔اجلاس میں پنجاب میں میڈیا نمائندوں پر جامعہ زرعیہ کے محافظوں کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔اوروائس چانسلر سمیت اعلیٰ انتظامی عہدیداران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔