کوئٹہ: آئندہ انتخابات میں بلوچستان کی40 فیصد سے زائد خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرپائیں گی۔ صوبے میں خواتین کی کل تعداد58 لاکھ6 ہزار6 سو46 ہے جبکہ رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد صرف18 لاکھ13 ہزار ہے۔
خواتین کے حقوق کے نام پر کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق بلوچستان کی جغرافیائی حدود اور خواتین کی آمد و رفت کے مسائل کی وجہ سے وہ اپنا شناختی کارڈ نہیں بناپاتی سماجی تنظیموں کے مطاق بلوچستان کے ضلع جعفر آباد، نصیر آباد اور پنجگور میں زیادہ تر خواتین کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہے۔
خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم غیر سرکاری تنظیموں کی نمائندہ ثناء درانی، زلیخا رئیسانی، مس حلیم، حرا منیر کے مطابق نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کی فیسوں میں غیر معمولی اضافے نے خواتین کی سیاسی شمولیت کو اور بھی مشکل بنادیا ہے ان کا کہنا ہے کہ صوبے کی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے نادرا خواتین کو شناخت کارڈ کے حصول کیلئے لی جانے والی فیسوں میں استثنیٰ دے۔
سیاسی جماعتیں خواتین کو فیصلہ سزای میں اہمیت دے کر انکی سیاسی شمولیت میں اضافے کا ذریعہ بنیں ان کے مطابق بلوچستان میں خواتین ووٹرز کی تعداد میں کمی کی بڑی وجہ نادرا موبائل وینز کی کمی ہے انکا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نادرا حکام بلوچستان کے تمام اضلاع میں موبائل وین کی تعداد میں اضافے کو یقینی بنائیں۔