|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2018

روس میں جاری فٹبال ورلڈ کپ میں آئس لینڈ نے اپنے پہلے گروپ میں میں نہ صرف سٹار سٹرائیکر لیونل میسی کو گول سے بلکہ ارجنٹینا کو فتع سے بھی دور رکھا۔

دونوں ٹیموں کے مابین روس کے سپارٹک سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں آئس لینڈ کے گول کیپر کی شاندار کارکردگی کے باعث ارجنٹینا کی ٹیم صرف ایک گول ہی کرپائی اور میچ 1-1 گول سے برابر رہا۔

سٹار کھلاڑی میسی کی پینلٹی کک میں ناکامی اور کھیل کے آخری لمحات میں فری کک پر گول نہ کر سکنے کے باعٹ میسی کے اپنی قومی ٹیم میں کاکردگی پر ایک بار پھر بحٹ چھڑ گئی ہے۔

سنیچر کو کھیلے گئے میچ میں میسی پر اس لیے بھی دباؤ زیادہ تھا کیونکہ ان کے 33 سالہ حریف کرسچیانو کی ٹیم نہ صرف خود سے بہتر فٹبال کھیلنے والی ٹیم سپین سے میچ برابر کیا بلکہ اس میچ کی خاص بات کرسچیانو رونالڈو کا آخری لمحات میں فری کک پر ناقابلِ یقین گول کرنے میچ کو برابر کرنا تھا۔

رونالڈو کی ہیٹ ٹرک کے بعد فٹبال پنڈتوں نے آئس لینڈ کی ٹیم کو تنبیہ کی تھی کہ میسی پر اب دباؤ ہے کہ وہ رونالڈو سے بہتر نہیں تو ان جیسی کارکردگی ضرور دکھائیں۔ لیکن میسی ایک بار پھر اپنی قومی ٹیم کی طرف سے کھیلتے ہوئے سنبھلے ہوئے نظر نہیں آئے اور نہ صرف انھوں نے گول کرنے کے متعدد مواقع چھوڑے بلکہ پینلٹی مس کرنے کی صورت میں ایک یقینی گول بھی چھوڑا۔

ہسپانوی کلب بارسلونا کی طرف جب میسی میدان میں اترتے تھےتو ان کا ساتھ دنیائےِ فٹبال کے بہترین کھلاڑئ لوئس سواریز اور نیمار ڈی سلوا دیتے تھے۔ ایسے میس میسی کو گول سکور کرنے میں زیادہ دقت نہیں ہوتی کیونکہ وہ دونوں کھلاڑی بھی میسی کے پائے کے ہیں۔

لیکن جب ارجنٹینا کے ساتھ جب میچ میں وہ اترے تو ان کے ساتھ پچ پر اچھے کھلاڑی تو تھے لیکن اس میں انھیں وہ سپورٹ حاصل نہیں تھی جو کہ انھیں بارسلونا کی طرف سے کھیلتے ہوئے حاصل ہوتی ہے۔

فٹبال پنڈٹ جہاں میسی کے باقلِ یقین گول اور کھیل کی تعریف کرتے ہیں وہیں وہ اس بات پر بھی تنقید کرتے ہیں کہ بارسلونا میسی کا بل محسوس ہونا شروع ہوگیا ہے اور وہ ایک طرح سے بل میں چھپ کر بیٹھے ہیں جہاں پوری بارسلونا ٹیم کی سٹریٹیجی اور کھیل ان کے گرد گھومتی ہے۔ اور جب وہ ارجنٹینا کی طرف سے کھیلتے ہیں تو انھیں غیر معمولی کھلاڑیوں کا نہیں بلکہ اوسط درجے کے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہوتا ہے۔

کہنے کو تو یہ ارجنٹینا کا پہلا میچ ہے، لیکن فٹبال مبصرین کو فکر ہے کہ اگر میسی پہلی ریس میں ہی اپنا جادو نہیں چلا پائے تو مستقبل کے معرکے کیسے فتح کریں گے۔ شاید میسی کو یہ یاد دہانی کرنا ضروری ہوگیا ہے کہ یہ بارسلونا نہیں بلکہ ارجنٹینا ہے۔

بشکریہ غضنفر حیدر اور بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لندن