
گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان کی معیشت بہتر سمت میں گامزن ہوچکی ہے۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان کی معیشت بہتر سمت میں گامزن ہوچکی ہے۔
بلوچستان میں عوامی مفاد کے منصوبوں میں تاخیر دیرینہ مسئلہ ہے اس کی ذمہ دار متعلقہ محکمے ہیں وزراء اور ان کے ماتحت آفیسران مکمل جوابدہ ہیں جن کا کام ہی عوام کے مسائل حل کرنا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا ہے ۔
گوادر سی پیک کا مرکز و محور ہے، گوادر پورٹ سمیت دیگر منصوبوں سے فائدہ براہ راست عوام کو پہنچنا چاہئے خاص کر بلوچستان کا نقشہ ہی بدلتا نظر آنا چاہئے۔
بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے،بھارت نے سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں اسرائیلی ساختہ جدید ہیروپ ڈرون چھوڑ دئیے، تاہم پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے تمام ڈرونز کو گرادیا، اس دوران ڈرونز کا ملبہ گرنے سے 2 افراد شہید، 2 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے بعد پوری دنیا کی نظریں پاک بھارت کشیدگی پر لگی ہوئی ہیں۔
23 جنوری 2025ء کو وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ گوادر ایئرپورٹ نے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے، یہ خوش آئند بات ہے کیونکہ یہ انتہائی اہم منصوبہ ہے جس کے لئے چین نے 230 ملین ڈالر دئیے۔
بلوچستان میں صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں کی بہتری کیلئے غیر معمولی اقدامات وقت کاتقاضہ ہے۔
پہلگام واقعے کے بعد پوری دنیا کی نظریں پاک بھارت کشیدگی پر لگی ہوئی ہیںِ دونوں ممالک ایٹمی قوت ہیں اگر جنگی ماحول میں شدت آیا اور بھارت نے پاکستان پر کسی طرح کی مہم جوئی یا حملے کی کوشش کی تو یقینا اس کا جواب بھی اسی طرح دیا جائے گا جو خطے کیلئے غیر معمولی حالات کا سبب بنے گا جس سے پورے ریجن میں ایک غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگی۔ بھارت کی جانب سے مسلسل حملوں کی دھمکیاں اور اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے جس پر حکومت پاکستان نے ردعمل دیا ہے اب پاک فوج نے بھی دوٹوک اور واضح پیغام دیا ہے کہ بھارتی جارحیت کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
پاک بھارت کشیدگی روکنے کیلئے عالمی برادری متحرک ہوگئی ہے تاکہ خطے میں حالات خراب نہ ہوں مگر بھارت کی جانب سے مسلسل اشتعال انگیزی سامنے آرہی ہے۔
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔