جونہی آپ مین پوسٹ آفس کوئٹہ کے اندر داخل ہوتے ہیں پوسٹ آفس کی چاردیواری کے اندر عمارت کے سامنے بنا ہوا ایک سٹینڈ نظر آتا ہے اس اسٹینڈ کو پانچ خانوں میں تقسیم کیا گیا ہے ہر خانے میں ایک رائٹر (یعنی منشی) بیٹھا ہوا نظر آتا ہے۔ پرانے زمانے میں جب کوئی خط لکھوانا یا پڑھوانا ہوتا تھا تو منشی کی خدمات حاصل کی جاتی تھی۔
Posts By: شبیر رخشانی
پی بی 50کا معمہ
پی بی 50 کے حالیہ ضمنی الیکشن اس حلقے میں 2013سے لیکر اب تک ہونے والی تیسری انتخابات تھے جس میں مسلم لیگ ن کے امیدوار اکبر آسکانی کو 3477ووٹ لینے پر الیکشن کمیشن نے کامیاب قرار دیا ۔ جبکہ اسکے سخت حریف نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کہدہ اکرم دشتی کو 2260ووٹ ملے۔ ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد 8تھی۔ اسی حلقے میں رجسٹرڈ ووٹروں کی کل تعداد 58699تھی۔
بلوچستان کا واحد ٹیکنیکل سکول حکومتی عدم توجہی کا شکار
1954کو قائم کی گئی میکانگی روڑ کوئٹہ پر واقع گورنمنٹ ماڑل ٹیکنیکل اسکول بلوچستان کا وہ واحد اسکول ہے جہاں ہنرمندی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اسکول میں اس وقت 700کے لگ بھگ بچے زیر تعلیم ہیں جبکہ ٹیچنگ اسٹاف کی تعداد 34ہے ۔ اسکول باہر سے انتہائی پرکشش معلوم ہوتی ہے لیکن اندر داخل ہونے پر اسکی کھوکھلے پن کے تمام راز کھل جاتے ہیں ۔
زلزلوں میں اضافہ، پوری دنیا کے لئے خطرے کی علامت
لاطینی امریکہ کے علاقے ایکواڈور میں 17اپریل کو آنے والے زلزلے نے ابتدائی رپورٹس کے مطابق 250کے قریب افراد کی جان لی ہے۔ جبکہ 500سے اوپر افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زلزلے کی شدت 7.8ریکارڑ کی گئی جبکہ امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق جاپان، ایکواڈوراور ٹونگو میں آنے والے تمام زلزلے دراصل اس وقت فالٹ لائنوں پر آتے ہیں جو بحرالکاہل کے گرد موجود ہیں اسے آگ کا چھلا یعنی رنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے
کوئٹہ آرٹ گیلری میں دو روزہ تصویری نمائش
ادارہ ثقافت کے زیر اہتمام بلوچستان آرٹ گیلری میں ان دنوں دوروزہ تصویری نمائش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس نمائش میں ملک بھر سے آئے ہوئے ان آٹھ فوٹوگرافرز کی تصویروں کی نمائش جاری ہے جسکامقصد فوٹوگرافی کے ذریعے بچوں
قصے نرالے ہیں بہت زمانے کے
جی آپ کہاں سے آئے ہیں کس سے ملنا ہے؟ بس وہ صاحب سے کام تھا۔ صاحب گئے ہوئے ہیں کسی میٹنگ میں آپ بعد میں آجائیے گا۔۔ اسسٹنٹ نے سوالی کو بے زاری میں جواب دیتے ہوئے کہا۔بیچارہ سوالی باہر بیٹھا کافی انتظار کرتا رہا اور صاحب کے بلند و بانگ قہقہے انکے کانوں سے ٹکرا تے رہے۔
شوبز کے معروف فنکار اے ڈی بلوچ سے گفتگو
بلوچستان میں اگر ڈرامے اور ڈرامہ نگاری پر بات کی جائے تو ایک نام عموماً زبان پر آہی جاتا ہے وہ نام ہے ’’ اے ڈی بلوچ‘‘ ۔ بلوچستان میں جہاں ڈرامہ نگاری کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں کافی وقت لگا۔ وہیں اس شعبے میں اے ڈی بلوچ کی کردار کو سراہا بغیر رہا نہیں جا سکتے۔ انہوں نے نہ صرف ڈرامہ نویسی پر کام کیا۔
بلوچستان میں بیروزگاری اور حکومتی اقدامات۔
ذریعہ معاش ہمیشہ سے انسان کی اولین ترجیح رہی ہے۔ معاش کے حصول کے لئے انسانوں نے ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل مکانی کا راستہ اپنا یا ہے۔ کراچی کی لاکھوں والی آبادی اب کروڑوں میں حساب کی جاتی ہے اسکی بنیادی وجہ ہی یہی ہے کہ لوگ دیہاتوں سے شہروں کی طرف معاش کے حصول کے لئے منتقل ہو گئے ہیں جہاں انکا روزگار وہیں بود و باش ۔ کون اپنی بچپن کی یادوں کو چھوڑ کر شہر جانا چاہتا ہے۔
دو تصاویر اور بے شمار سوالات
میرے سامنے اس وقت سوشل میڈیا پر دو تصاویر گردش کرتی نظر آرہی ہیں پہلی تصویر بارکھان کے جیل میں بند ایک اسکول ٹیچر ’’مہربان‘‘ کی ہے جسے اس جرم کی پاداش میں سلاخوں کے پیچھے بند کیا گیا ہے کہ مجرم اسکے رشتہ دار ہیں۔ بارکھان کے مقامی صحافی ظفر کھیتران کا کہنا ہے کہ’’ مہربان‘‘ گورنمنٹ ہائی اسکول عیشان بارکھان میں بطور جے وی ٹیچر تعینات ہے۔
ینگ ڈاکٹرز زیرِ عتاب
ریاست پاکستان میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والوں کو ہمیشہ سے ہی لاٹھی چارج، آنسو گیس شیلنگ اور فائرنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عوام اپنے حقوق کے لئے سب سے پہلے میڈیا کا سہارا لیتے ہیں۔ جب یہی خبر حاکم وقت کے نظر سے گزرتی ہے تو وہ اس نظریں چرا لیتی ہیں۔