کوئٹہ: وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ چند خاندانوں نہیں بلکہ بلوچستان اور پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آئندہ دو ماہ میں ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے کسی بھی زیر حراست شخص کا انکاؤنٹر نہیں کیا جائیگا، حکومت کی یقین دہانی کے بعد لاپتہ افراد کے لواحقین نے کوئٹہ میں ریڈزون کے باہر دھرنا ختم کردیا ہے۔
کوئٹہ: بلوچستان میں ایک طرف گندم اور آٹے کا بحران سر اٹھانے لگا ہے تو دوسری جانب جعفراباد کے علاقوں اوستہ محمد اور ڈِیرہ اللہ یار میں پاسکو کے گوداموں میں پڑی گندم کی سینکڑوں بوریاں سیلابی پانی کے باعث سڑگئیں ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی پانی کے باعث جہاں دیگر املاک کو نقصان پہنچا وہاں محکمہ خوراک کے گندم بھی متاثر ہوئے ہیں ، ضلع جعفر اباد کے علاقوں اوستہ محمد اور ڈیرہ اللہ یار کے گوداموں میں کھلے آسمان تلے رکھے پاسکو کی سینکڑوں بوری گندم سیلابی پانی کی نذر ہونے کی وجہ سے خراب ہوگئی ہے ۔
تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے ریاستی اداروں اوربلوچ مسلح جہدکاروں سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کی میزپر آئیں، کیونکہ مذاکرات کے بغیر دونوں طرف نقصان بلوچ کاہے، نیشنل پارٹی کے پرعزم کارکنان میرجمہوریت میر حاصل خان بزنجو کے فکر کی روشنی میں ایک بارپھر مکران کو نیشنل پارٹی کاقلعہ بناکر دم لیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کی شام کلاتک میں میرجمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی دوسری برسی کی مناسبت سے ان کی یادمیں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جلسہ عام کی میزبانی وانتظامات نیشنل پارٹی تحصیل گھنہ کلاتک نے کئے تھے،جلسہ میں تربت، مند، دشت، تمپ، ناصر آباد، بالیچہ، شہرک، سامی، ہوشاپ، بلیدہ، زامران سمیت ضلع بھر سے نیشنل پارٹی کے کارکنان، گوادر، جیوانی، پنجگور ودیگر علاقوں سے رہنماؤں نے کثیرتعدادمیں شرکت کی، جلسہ سے قبل پارٹی قائدین کا پرتپاک استقبال کیاگیا،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک طویل عرصہ کے بعد سیاسی کارکنان کا یہ جم غفیر جھوٹ، مکروفریب کے علمبرداروں اور مسلط کردہ نمائندوں کی نیندیں حرام کردے گا، آج عوام نے ثابت کردیاکہ وہ نیشنل پارٹی کی قومی جمہوری سیاسی جدوجہد کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہاکہ جمہوری سیاسی جدوجہد کوئی گناہ نہیں، سیاسی جدوجہد کاراستہ نہ روکاجائے کیونکہ سیاسی جدوجہد کی راہیں مسدود کرنے کافائدہ غیر سیاسی قوتوں کوہوگا، انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں ہماری مائیں بہنیں طویل عرصے سے احتجاج پر بیٹھی ہیں مگرکسی کو احساس تک نہیں، پاکستان بڑے بحرانوں سے دوچارہے، بدقسمتی سے یہاں نہ جمہوریت ہے اورنہ پارلیمنٹ کوبالادستی حاصل ہے عدلیہ اورمیڈیا پر قدغن ہے، پاکستان مکمل سیکورٹی اسٹیٹ بن چکاہے ہماری جدوجہد کامقصد پاکستان کو جمہوری فلاحی ریاست بناناہے جس میں تمام قوموں کے حقوق کوتحفظ حاصل ہو، قوموں کی قومی شناخت، وسائل، زبان وثقافت محفوظ ہوں قومی وحدتوں کو یہ حق حاصل ہوکہ وہ اپنے حاکم خود ہوں وہ اپنے ووٹ کے ذریعے جس کو چاہیں نمائندہ منتخب کرسکیں مگر بدقسمتی سے عوام ووٹ کسی اورکو دیتے ہیں کامیاب کوئی اورہوتاہے، انہوں نے کہاکہ سیندک اور سوئی گیس کی طرح ریکوڈک کا بھی سوداکردیاگیاہے۔
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام عظیم بزرگ قوم وطن دوست سیاسی رہنماءاور قومی راہشون سردارعطاءاللہ خان مینگل کی پہلی برسی کی مناسبت سے کوئٹہ پریس کلب میں کوئٹہ میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا تعزیتی ریفرنس کی صدارت عظیم بزرگ قوم وطن دوست رہنماءسردارعطاءاللہ خان مینگل کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی خان کاکڑ تھے ریفرنس کے آغاز میں عظیم قوم پرست وطن دوست رہنماءاور قومی راہشوں سردارعطاءاللہ خان مینگل کے عظیم جدوجہد قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے شمع روشن کئے گئے اور ان کی مسلسل جدوجہد ،قربانیوں ،ثابت قدمی ،اصولی سیاست ،قوم وطن دوستی ،نظریات وافکار پر ثابت قدم رہنے کی خاطر ایک منٹ کھڑے ہوکر خاموشی اختیار کی گئی ۔تعزیتی ریفرنس سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری وصوبائی پارلیمانی لیڈر ملک نصیراحمدشاہوانی ،مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ، مرکزی خواتین سیکرٹری ایم پی اے شکیلہ نوید دہوار، سابق سینیٹر وپارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ،بزرگ سیاست دان اور جمعیت علماءاسلام پاکستان کے سینئر رہنماءحافظ حسین احمد ،بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن سیکرٹری بالاچ قادر بلوچ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین وضلع کوئٹہ کے صدر غلام نبی مری ،سابق ایم این اے میرعبدالرﺅف مینگل،پارلیمانی سیکرٹری سائنس وٹیکنالوجی ڈاکٹرشہناز نصیر بلوچ، حاجی ولی محمدلہڑی،چیئرمین واحد بلوچ، ٹکری شفقت حسین لانگو، جمیلہ بلوچ،عوامی نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عیسیٰ خان جوگیزئی ،وکلاءرہنماءعصمت خان اچکزئی ،معروف دانشور ولکھاری ڈاکٹرسلیم کرد، صوفی عبدالخالق بلو چ، سینئر بزرگ صحافی رانا مقبول احمد، ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹرعلی احمدقمبرانی ،
کوئٹہ+اندرون بلوچستان: بلوچستان میں بارش تھم جانے کے تیسرے روز بعد بھی بجلی گیس فون سڑکیں اور نیٹ سروس بحال نہ ہوسکی۔جبکہ سیلاب میں بہہ جانیوالوں کی لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری۔متاثرہ علاقوں میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی۔لاکھوں لوگ سڑکوں کے کنارے کھلے اسمان تلے بیٹھے ہیں۔ قومی شاہراہیں تاحال بند ہونے سے رابطے تاحال بحال نہ ہوسکے۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلا ع میں مواصلاتی رابطہ تاحال مکمل بحال نہ ہوسکا، اکثر علاقوں میں ٹیلی فون ڈیڈ جبکہ موبائل بجلی کی بندش اور سگنل نہ ہونے کے باعث کھلونے بن گئے۔ صارفین کے مطابق پی ٹی سی ایل اورپی ٹی اے کے دعوے کے باوجودکوئٹہ کامواصلاتی رابطہ مکمل بحال نہیں ہوسکا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سہولت میں اب بھی رکاوٹ موجود ہے۔
بلوچستان میں سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب سے ہر جانب تباہی پھیلی ہوئی ہے، صوبہ سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ سوات کالام سب علاقے بارشوں سے تباہ ہوگئے، سوات میں ہوٹلز آناًفاناً دریا برد ہوگئے،میں نے اپنی زندگی میں سیلاب کی ایسی صورتحال نہیں دیکھی، پورے پاکستان میں ایک ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔
کوئٹہ: 20گھنٹے سے زائد تک جا ری رہنے والے مو سلا دھا ر با رش نے کو ئٹہ سمیت بلو چستان کے مختلف اضلا ع میں در و دیوار ہلا کر رکھ دئیے ہیں ،مواصلا تی نظام درہم بر ہم ہو چکا بلکہ صو بے کی عوام بجلی اور گیس کے بعد ٹیلی فونز ، مو با ئل اور انٹر نیٹ سروس سے بھی محروم ہو گئے ہیں،سیلا بی ریلوں نے صو بے بھر میں آ با دیوں کے ایک دوسرے سے رابطے تو منقطع کر دئیے ہیں ، سول ایوی ایشن اتھا رٹی نے فلائٹس آ پریشن کی معطلی کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں زیر گردش خبریں بے بنیاد ہے کو ئٹہ سے فلا ئٹ آ پریشن بدستور بحال ہے ،دوسری جا نب کو ئٹہ سمیت صو بے کے مختلف اضلاع میں سیلا بی پا نی گھروں اور آ با دیوں میں داخل ہو نے سے لو گوں کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑا ہے ،اسپتا لوں میں ایمر جنسی نا فذ کر دی گئی ہے ، ضلعی انتظا میہ اور امداد ٹیمیں پا نی میں پھنسے لو گوں کو نکا لنے کے لئے گھنٹوں سر گرم رہے ، با رش روکنے اور دھوپ نکلنے پر اہلیاں شہر کے چہروں پر رونق لوٹ آ ئی ہے ۔تفصیلا ت کے مطابق جمعرات کی سہ پہر کو شروع ہو نے والا با رش جمعہ کی سہ پہر تک 20گھنٹے سے زائد تک جا ری رہا اس دوران شہر کی چھوٹی بڑی شاہرائیں اور گلی کو چے ندی نا لوں کا منظر پیش کر تے رہے بلکہ کو ئٹہ کے علا قوں پشتون آ با د ، پشتون با غ ، خروٹ آ با د ،: اسپینی روڈ ، چشمہ اچوزئی،کلی کمالو ، ہزارہ ٹاﺅن، نواں کلی، سمیت مختلف علا قوں میں پا نی کے ریلے گھروں اور آ با دیوں میں داخل ہو گئے کو ئٹہ کے مشرقی با ئی پا س پر ملاخیل آباد میں موسلادھار بارش کے باعث مکان میں کمرے کا چھت گر جا نے سے ایک بچہ جاں بحق جبکہ2 افراد زخمی ہوگئے ہیں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ٹراما سینٹر سول ہسپتا ل کو ئٹہ کا دورہ کر کے متاثرہ خاندان سے تعزیت کی اور حکومت بلوچستان کی جانب سے زخمیوں کے معیاری علاج کی یقین دہانی کرائی۔