فرار کی راہ

| وقتِ اشاعت :  


دماغ آج پھر بے ڈھنگی سوچوں میں الجھنے لگا، جنہیں اگر سلجھانے کی کوشش کرو تو بندہ خود الجھ جائے۔ آپ لاکھ کوشش کرو جان چھڑانے کی مگر ان سے فرار کا کوئی راستہ نہیں۔



بلوچستان پسماندہ کیوں ؟

| وقتِ اشاعت :  


ہم بچپن سے یہ بات سنتے آرہے ہیں کہ بلوچستان وہ صوبہ ہے جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ اگر حالات اور لوگوں کی طرز زندگی کو دیکھا جائے تو یہ بات بالکل جھوٹ معلوم ہوگا مگر جھوٹ بھی تو نہیں کیونکہ تمام وسائل تو یہاں پر موجود ہیں۔ زمین کے اندرونی وسائل اور نعمتوں کے علاوہ یہاں پر بیرونی وسائل کی بھی کمی نہیں۔ بلوچستان کے مختلف علاقے خشک میوہ جات کی وجہ سے خاصے مشہور ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کے حوالے سے بھی بلوچستان کسی اور صوبے سے پیچھے نہیں۔ کوئٹہ, زیارت اور قلعہ سیف اللہ پھلوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔



مایوسی نہیں امید

| وقتِ اشاعت :  


سعید نے ایک کسان کے گھر میں غربت کی حالت میں آنکھ کھولی لیکن قدرت نے اسے بلا کی ذہانت اور خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے اس نے جب سے تعلیم کے میدان میں قدم رکھا ہے تب سے ہر کلاس میں اس کی پوزیشن بہتر رہی ہے اس نے بہترین نمبروں سے میٹرک کیا اور پھر اس سے بھی بہترین نمبروں کے ساتھ انٹر کا امتحان پاس کیا۔



ملٹری ڈپلومیسی

| وقتِ اشاعت :  


   حکومت کے ساتھ ملکر پاک فوج،خارجہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے موثر کردار ادا کر رہی ہے، اس لئے وقت فوقتا مختلف ممالک کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس انعقاد سے دفاعی تعلقات کے ساتھ قومی، اقتصادی اور سفارتی مقاصد کی راہیں بھی ہموار ہوتی ہیں، ان ہی کامیاب فوجی تربیت اور مشقوں کے نتیجے میں روس کے ساتھ تعلقات بھی بحال ہوئے ہیں۔ ان میں سے چند بڑی مشقوں میں درج ذیل شامل ہیں:



خواتین کے لیے حفظان صحت کی سہولتوں تک رسائی۔وقت کی اہم ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حفظان صحت کے حوالے سے اہم مسئلے ماہواری پر اب معاشرے میں گفتگو کا سلسلہ عام ہو گیا ہے جس سے ان مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی اختیار کرنے میں مدد ملے گی ماواری کے دوران خواتین چاہے وہ گھر میں ہوں یا ملازمت کر رہی ہوں، آمدادی کیمپوں میں ہوں، سکول میں ہوں یا کہیں اور، انہیں اس عمل سے بہر صورت گزرناپڑتا ہے۔خواتین کی مشکلات میں تب مزید اضافہ ہو جاتا جب ماہواری کے دوران حفظان صحت میں معاون سہولتوں کی عدم موجودگی کے باعث انہیں غیر صحت مند طریقوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔



بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات: برسوں سے جلتے سلگتے صوبے میں امید کی کرن

| وقتِ اشاعت :  


26 اپریل کو کراچی میں پہلی بلوچ خاتون خودکش حملہ آور نے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ پر خودکش حملہ کیا۔ دھماکے سے پہلے حملہ آور کی وکٹری کا نشان بناتی تصویر وائرل ہوئی تو میں اسی شام میں ایک سینیئر بلوچ نیشنلسٹ کے ساتھ شام کا پہلا پہر گزار رہا تھا۔



مال مفت دل بے رحم

| وقتِ اشاعت :  


سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوں تو سمجھ لینا کہ کوئی ایم پی اے یا ایم این اے گزر رہے ہوں گے۔ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ ملکی معیشت کادیوالیہ ہوچکا ہے؟ اگر یہ بات عام آدمی کے علم میں ہے تو یقیناً اسمبلیوں میں بیٹھے ممبران کو بھی ہوگی ۔… Read more »



اسکول کی سطح تک کتب خانہ کی ضرورت اور اچمیت

| وقتِ اشاعت :  


کتب خانہ یعنی لائبریری تعلیمی اداروں میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے یہ درس و تدریس کے عمل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے جس میں طلباء کی ذہنی،سماجی اور اخلاقی پرورش شامل ہیں کتب خانہ تدریسی عمل میں اساتذہ کرام کے پڑھنے اور پڑھانے کی استعداد،شخصیت (Personality)میں نکھار اور اس کی اعتماد سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہے کتب خانہ کی اہمیت کا اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ Kamkawamba کمکو امباء اپنے علاقائی کتب خانہ سے توانائی پیدا کرنے سے متعلق ایک کتاب کو پڑھتا ہے۔



سیاسی قیادت سے محروم بلوچستان

| وقتِ اشاعت :  


اس وقت بلوچستان کے ہر سو ماتم رچا ہوا ہے۔ پیرکوہ میں ہیضے کے باعث لاتعداد اموات ہوچکی ہیں، لیکن حکومت خواب خرگوش کی نیند سورہی ہے۔ بلوچستان سیاسی قیادت سے محروم ہے صرف اور صرف عوامی آواز اٹھتی رہتی ہے جسے بعدازاں دبادیا جاتا ہے۔ ظلم انتہا کو پہنچ چکا ہے اب صورتحال حکومت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ کل ہوشاپ مظاہرین کے پاس ڈی سی کیچ اور ظہور بلیدی گئے جنہیں بے عزت ہوکر لوٹنا پڑا۔ ظہور بلیدی کے گاڑی پر پتھر برسائے گئے وہ جان راہِ فرار اختیار کرگئے۔ بلوچستان کے عوام کا جعلی سیاسی قیادت سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔



غربت سے امارت تک کا سفر مگر کیسے

| وقتِ اشاعت :  


وہ ملائیشیا کے علاقے ایلور ستار کے جنوبی سمت میں پیدا ہوا۔ جہاں غریبوں کی جھونپڑیاں تا حد نظر دکھائی دیتی تھیں۔ اس دور میں ایلور ستار دو حصوں میں تقسیم تھا شمالی حصہ، جہاں امیروں کے بنگلے اور محلات اور جنوبی حصہ، جہاں غریبوں کی جھونپڑیاں اور کچے مکانات تھے۔