حکومت بلوچستان اور ترکش کمپنی کے درمیان ساحلی علاقوں میں جیٹی بنانے کا معاہدہ ۔

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: محکمہ فشریز حکومت بلوچستان اور ترکش کمپنی کے مابین بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں جیٹی بنانے کے لیے فزیبلٹی سروے کروانے معاہدہ طے پا گیا۔ اس معاہدے کے تحت انجیئرنگ کمپنی ٹوماس گوادر لسبیلہ لائیولی ووڈ سپورٹ پروجیکٹ کے تحت بلوچستان کے ساحلی علاقوں اورماڑہ، کْنڈ ملیر اور جیونی میں ماہیگیری کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے جدید بنیادوں پر بندرگاہیں تعمیر کرنے کے لیے تکنیکی اور تعمیری معاونت فراہم کرے گی۔



وفاق کی جانب سے بلوچستان کے منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجراء میں سست روی پر تشویش ہے ،قدوس بزنجو

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے اتورا کو چیئرمین این ایچ اے محمد خرم آغا نے ملاقات کی ملاقات کے دوران صوبائی وزراء محمد خان لہڑی،انجینئر زمرک خان اچکزئی ،پارلیمانی سیکریٹری خلیل جارج ،چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی اے سی ایس داخلہ زاہد سلیم ،اراکین این ایچ اے صوبائی سیکرئٹری مواصلات علی اکبر بلوچ میں موجود تھے۔ ملاقات کا مقصد بلوچستان کی قومی شاہراہوں کی تعمیر کے جاری منصوبوں کا جائزہ لینا تھا چیئرمین این ایچ اے کی جانب سے وزیراعلیٰ کو بلوچستان میں این ایچ اے کے منصوبوں کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی ۔



بلوچستان کے مسائل کا ذمہ دار غیر منتخب لوگ یہں: خاقان عباسی

| وقتِ اشاعت :  


سابق وزیر اعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج کی سیاست انتقام اور دشمنی کی سیاست بن گئی ہے، موجودہ سیاسی نظام میں مسائل کے حل کی صلاحیت نہیں ہے۔ کوئٹہ میں لشکری رئیسانی، مصطفیٰ نواز کھوکھر، مفتاح اسمٰعیل و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد… Read more »



محسن نقوی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب مقرر، الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا

| وقتِ اشاعت :  


پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کیلئے چیف الیکشن کمشنر سکندر  سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر ارکان شریک ہوئے۔



سیاست میں مداخلت ہورہی ہے،پارلیمنٹ کی توجہ نہ ہونے سے عوام میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے ،سیاسی قیادت

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: سیاسی جماعتوں کے رہنماء ،وکلاء ،سول سوسائٹی کے نمائندوں ،صحافیوں اور سماجی وانسانی حقوق کے کارکنوں نے کہا ہے پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزررہا ہے ملک کی سیاست کا محور عوامی مسائل کا حل نہیں بلکہ انتقام کی سیاست ہے، سیاست میں مداخلت نے سیاسی نظام کو نقصان پہنچایا ہے ،معاشی اور معاشرتی حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں ،عوامی مسائل پر پارلیمنٹ کی توجہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے ،سیاسی نظام کو پنپنے نہ دیا گیا تو لوگ پہاڑوں پر جانے پر مجبور ہونگے ، لوگوں کے مسائل کو سننے اور انہیں حل کرنے کی سکت پیداکرنے کی ضرورت ہے ،اگر نیا عمرانی معاہدہ بھی کرنا پڑے تو یہ اقدام بھی اٹھایا جائے ،



پی پی ایل نے واجبات نہ دئیے تو سخت فیصلہ کرینگے،قدوس بزنجو

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ(این این آئی) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے وزیراعظم کی واضح ہدایات کے باوجود وفاقی محکمے ٹس سے مس نہیں ہورہے بلوچستان کے مالی بحران کو حل کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے، صوبے کے گزشتہ مالی سال کے 15سے 20اور رواں مالی سال کے 30ارب جبکہ پی پی ایل کے 32ارب روپے کے واجبات ادا نہیں کئے جارہے، بلوچستان کے مالی بحران پر وفاقی حکومت نے فوری اقدامات نہ کئے تو مشکلات میں اضافہ ہوگا اور پی پی ایل نے واجبات ادا نہ کئے تو صوبہ سخت فیصلہ کرنے پر مجبور ہوگا۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو اپنے ویڈیو بیان میں کہی۔



پہاڑوں پر جانے والوں کو عوام کی حمایت حاصل نہیں ، وزیراعلیٰ بلوچستان

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کا انگریزی میں مطلب پاکستان پیپلز پارٹی ہی بنتا ہے ، 2018او ر 2021میں حکومتی تبدیلیاںخالصتا ارکان اسمبلی کے ذریعے آئیں ،پہاڑوں پر جانے والے لوگوں نے بلوچ قوم اور صوبے کا فائدہ کرنے کے بجائے انکا نقصان کیا ہے ، پہاڑوں پر جانے والے پڑھے لکھے اور سمجھدار ہیں انہیں عوام کی حمایت حاصل نہیں لہذا و ہ اپنا فیصلہ واپس لیکر ملک کے فریم ورک کے اندر جدوجہد کریں،اسمبلیاں عوام کی امانت ہیں انہیں پانچ سالہ مدت مکمل کرنی چاہیے، گوادر کی بہتری کی ذمہ داری وفاقی حکومت کو لینی چاہیے ، بلوچستان کو این ایف سی کاحصہ نہ دینا عجیب فیصلہ ہے ،احسن اقبال سمجھدار ہیں لیکن بلوچستان کے معاملے پر انہیںسنجیدیگی سے اقدامات کرنے چاہیے ۔ یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سیاست میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے اسمبلیاں ہمارا اثاثہ ذاتی نہیں ہمیں عوام نے پانچ سال کے لئے اسمبلی میں منتخب کر کے بھیجا ہے میں عوام کی آخری منٹ تک ترقی کے لئے کام کرونگا اسمبلی پر اختیار عوام کا ہے اسمبلی کی مد ت پانچ سال ہے ہمیں اسے مکمل مدت تک چلانا چاہیے بلوچستان میں اسمبلی اپنی مدت مکمل کریگی ۔