صوبے میں بجلی کا بحران

| وقتِ اشاعت :  


راقم الحروف اپنے گزشتہ کئی کالموں میں بتاچکا ہے کہ واپڈاایکٹ1958-ء کے تحت محکمہ واپڈا کے قیام کے بعد ملک میں ڈیموں کے ذریعے سستی بجلی بنانے کا آغاز ہوااور واپڈا نے کوئلے اور تیل سے چلنے والے تھرمل بجلی گھر بھی لگائے۔اسی طرح 11KV سے لے کر 500KVتک کی ڈسٹری بیوشن اور ہائی ٹینش لائنیں اور گرڈ اسٹیشنز ملک کے گوشے گوشے میں تعمیر کیے گئے جس کے بعد سستی اور مسلسل بجلی کے ذریعے ملک میں صنعتیں لگیں، زراعت، تجارت اور کاروبارمیں بہتری آئی اور گھریلوصارفین کا معیار زندگی بھی بہتر ہوا جس کی وجہ سے ملک میں خوشحالی آئی،نوجوان مردوخواتین کیلئے چھوٹی بڑی صنعتوں،زراعت اوردیگر شعبوں میں روزگار کے ذرائع پیداہوئے اور نچلے درجے کے عوام کی زندگیوں میں روزبروز بہتری آنی شروع ہوئی۔ لیکن ہمارے ملک کی دفاعی اور معاشی ترقی سے بین الاقوامی دنیا ناخوش رہی ہے چونکہ وہ ہمیں فوجی لحاظ سے نقصان پہنچانے کا خطرہ مول نہیں سکتے تھے اس لئے وہ معاشی ترقی کے انجن واپڈا پر حملہ آور ہوئے۔



بلوچ خواتین پر تشدد اور حکومت کا رویہ

| وقتِ اشاعت :  


نصیر بلوچ گزشتہ دنوں دو بلوچ طلباء دودا الہٰی اور گمشاد بلوچ کی بازیابی کے لئے سندھ اسمبلی کے سامنے بلوچ خواتین پرامن احتجاج کررہی تھیں۔ سندھ پولیس نے پرامن احتجاج پر لاٹھی جارچ کی اور خواتین پر وحشیانہ تشدد کیا۔ بلوچستان کی بیٹیوں کو یوں سڑکوں پر گھیسٹنا کوئی نئی بات نہیں لیکن اس… Read more »



فرار کی راہ

| وقتِ اشاعت :  


دماغ آج پھر بے ڈھنگی سوچوں میں الجھنے لگا، جنہیں اگر سلجھانے کی کوشش کرو تو بندہ خود الجھ جائے۔ آپ لاکھ کوشش کرو جان چھڑانے کی مگر ان سے فرار کا کوئی راستہ نہیں۔



بلوچستان پسماندہ کیوں ؟

| وقتِ اشاعت :  


ہم بچپن سے یہ بات سنتے آرہے ہیں کہ بلوچستان وہ صوبہ ہے جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ اگر حالات اور لوگوں کی طرز زندگی کو دیکھا جائے تو یہ بات بالکل جھوٹ معلوم ہوگا مگر جھوٹ بھی تو نہیں کیونکہ تمام وسائل تو یہاں پر موجود ہیں۔ زمین کے اندرونی وسائل اور نعمتوں کے علاوہ یہاں پر بیرونی وسائل کی بھی کمی نہیں۔ بلوچستان کے مختلف علاقے خشک میوہ جات کی وجہ سے خاصے مشہور ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کے حوالے سے بھی بلوچستان کسی اور صوبے سے پیچھے نہیں۔ کوئٹہ, زیارت اور قلعہ سیف اللہ پھلوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔



مایوسی نہیں امید

| وقتِ اشاعت :  


سعید نے ایک کسان کے گھر میں غربت کی حالت میں آنکھ کھولی لیکن قدرت نے اسے بلا کی ذہانت اور خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے اس نے جب سے تعلیم کے میدان میں قدم رکھا ہے تب سے ہر کلاس میں اس کی پوزیشن بہتر رہی ہے اس نے بہترین نمبروں سے میٹرک کیا اور پھر اس سے بھی بہترین نمبروں کے ساتھ انٹر کا امتحان پاس کیا۔



ملٹری ڈپلومیسی

| وقتِ اشاعت :  


   حکومت کے ساتھ ملکر پاک فوج،خارجہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے موثر کردار ادا کر رہی ہے، اس لئے وقت فوقتا مختلف ممالک کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس انعقاد سے دفاعی تعلقات کے ساتھ قومی، اقتصادی اور سفارتی مقاصد کی راہیں بھی ہموار ہوتی ہیں، ان ہی کامیاب فوجی تربیت اور مشقوں کے نتیجے میں روس کے ساتھ تعلقات بھی بحال ہوئے ہیں۔ ان میں سے چند بڑی مشقوں میں درج ذیل شامل ہیں:



خواتین کے لیے حفظان صحت کی سہولتوں تک رسائی۔وقت کی اہم ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حفظان صحت کے حوالے سے اہم مسئلے ماہواری پر اب معاشرے میں گفتگو کا سلسلہ عام ہو گیا ہے جس سے ان مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی اختیار کرنے میں مدد ملے گی ماواری کے دوران خواتین چاہے وہ گھر میں ہوں یا ملازمت کر رہی ہوں، آمدادی کیمپوں میں ہوں، سکول میں ہوں یا کہیں اور، انہیں اس عمل سے بہر صورت گزرناپڑتا ہے۔خواتین کی مشکلات میں تب مزید اضافہ ہو جاتا جب ماہواری کے دوران حفظان صحت میں معاون سہولتوں کی عدم موجودگی کے باعث انہیں غیر صحت مند طریقوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔



بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات: برسوں سے جلتے سلگتے صوبے میں امید کی کرن

| وقتِ اشاعت :  


26 اپریل کو کراچی میں پہلی بلوچ خاتون خودکش حملہ آور نے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ پر خودکش حملہ کیا۔ دھماکے سے پہلے حملہ آور کی وکٹری کا نشان بناتی تصویر وائرل ہوئی تو میں اسی شام میں ایک سینیئر بلوچ نیشنلسٹ کے ساتھ شام کا پہلا پہر گزار رہا تھا۔



مال مفت دل بے رحم

| وقتِ اشاعت :  


سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوں تو سمجھ لینا کہ کوئی ایم پی اے یا ایم این اے گزر رہے ہوں گے۔ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ ملکی معیشت کادیوالیہ ہوچکا ہے؟ اگر یہ بات عام آدمی کے علم میں ہے تو یقیناً اسمبلیوں میں بیٹھے ممبران کو بھی ہوگی ۔… Read more »



اسکول کی سطح تک کتب خانہ کی ضرورت اور اچمیت

| وقتِ اشاعت :  


کتب خانہ یعنی لائبریری تعلیمی اداروں میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے یہ درس و تدریس کے عمل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے جس میں طلباء کی ذہنی،سماجی اور اخلاقی پرورش شامل ہیں کتب خانہ تدریسی عمل میں اساتذہ کرام کے پڑھنے اور پڑھانے کی استعداد،شخصیت (Personality)میں نکھار اور اس کی اعتماد سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہے کتب خانہ کی اہمیت کا اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ Kamkawamba کمکو امباء اپنے علاقائی کتب خانہ سے توانائی پیدا کرنے سے متعلق ایک کتاب کو پڑھتا ہے۔