افغانستان اس وقت عالمی سیاست کا محورومرکز بناہوا ہے اسی تناظر میں دنیا کی عالمی طاقتیں صف بندی کرنے جارہی ہیں جس طرح ماضی میں دو عظیم جنگوں کے درمیان بڑی طاقتوں کے درمیان اتحاد تشکیل دیئے گئے تھے جس کے بعدسوویت یونین کی افغانستان میں آمد اور نائن الیون واقعہ کے بعد پھر اسی طرح کی ایک بڑی اتحاد تشکیل دی گئی۔
ملک میں غذائی قلت کا مسئلہ ایک حساس نوعیت کا معاملہ ہے سالانہ کی بنیاد پر غذائی قلت کے شکار خواتین اور بچے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں اور اس حوالے سے اگر سروے کیاجائے تو بلوچستان اس میں سرفہرست ہوگا۔ بدقسمتی سے اندرون بلوچستان غذائی قلت کے معاملے پر کسی سطح پر بھی سروے نہیں کیا جاتا جو حقیقی صورتحال کو سامنے لاسکے بعض کم نجی ادارے اس حوالے سے بلوچستان میں کام کرتے ہیں مگر گزشتہ چند عرصہ کے دوران نجی ادارے بھی اس جانب توجہ نہیں دے رہے اس لئے حقیقی اعداد وشمار سامنے نہیں آرہے ۔
دنیا میں اس وقت حالات تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں ایک بار پھر عالمی طاقتیں نئے بلاک تشکیل دے رہے ہیں اورلابنگ کی جارہی ہے جبکہ افغانستان میں تیزی سے بدلتے حالات پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں کہ آنے والے وقت میں افغانستان کی سیاسی سمت کس طرف جائے گی۔
وفاقی وصوبائی بجٹ میں عوام کی دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ جب ان سے بجٹ کے متعلق رائے لی جاتی ہے تو ان کی جانب سے ایک ہی جواب آتا ہے کہ عوام کیلئے کچھ نہیں ہے، ہمارے حصے میں مہنگائی،بیروزگاری، صحت، تعلیم سمیت کوئی بھی سہولیات نہیں آتیں اور یہ ایک مخصوص طبقہ کیلئے ہی ہوتا ہے جبکہ بجٹ کے اعدادوشمار وبجٹ تقاریر تو عوام کی اکثریت سنتی ہی نہیں ہے کیونکہ لمبی تقاریر سے پہلے ہی وہ تنگ آچکے ہیں اس کی بنیادی وجہ وہ وعدے دعوے ہیں جو ہر وقت ان کے ساتھ جلسے جلوس اور دیگر عوامی اجتماعات میں کئے جاتے ہیں۔
کراچی میں ایل این جی ٹرمینل کی مرمت اور مقامی سطح پر گیس پیدا کرنے والی ایک فیلڈ کی بندش کے باعث ملک بھر میں گیس اور بجلی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ٹرمینل کی بحالی کے کام کے سبب مقامی پاور پلانٹس کو ملنے والی گیس کی فراہمی کی معطلی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں کمی آگئی ہے جس سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے کا امکان ہے۔ کراچی میں برآمدی شعبے، سی این جی، آر ایل این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کردی گئی ہے۔
بلوچستان میں سیاسی تبدیلی کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں سامنے آرہی ہیں کہ بہت جلد بلوچستان کی اہم سیاسی شخصیات مختلف بڑی جماعتوں میں شامل ہونے جارہی ہیں جن میں صف اول میں پاکستان پیپلزپارٹی کانام سامنے آرہا ہے کہ باقاعدہ بلاول ہاؤس کراچی میں اہم شخصیات کو ٹاسک دیا جارہا ہے۔
بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 2021-22کابجٹ اپوزیشن کی غیر موجودگی میں منظور کرلیا،یہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے اور اسمبلی کے احاطے اور باہر بھی جو بدمزدگی ہوئی ،یہ بھی اس خطے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ بلوچستان کی سیاسی شخصیات کو ہمیشہ اس بات پر فخر رہتا تھا کہ بلوچستان میں کم ازکم دیگر صوبوں کی نسبت انتہائی غیرمناسب رویہ اسمبلی کے اندر نہیں اپنایا جاتابالآخر اب بلوچستان بھی اس دوڑ میںشامل ہوگیا اب یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ آگے چل کر اس طرح کا سیاسی رویہ دیکھنے کو ملے گا یا نہیں لیکن ایک کلچر جب پروان چڑھنے لگتا ہے تو اسے روکنا مشکل ہوجاتا ہے بلکہ باتیں بہت آگے تک نکل جاتی ہیں اور اس سے پورے سیاسی کلچر پر انتہائی منفی اور برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ امریکی صدرجوبائیڈن اگر وزیراعظم عمران خان سے بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں یہاں بائیڈن کا کوئی انتظار نہیں کر رہا۔انہوں نے کہاکہ صرف الزامات لگانے ہیں اور اڈوں کی بات کرنی ہے تو وقت ضائع نہ کریں،معیدیوسف نے گڈ لگ بائیڈن بھی کہا۔معید یوسف نے اپنے دو ٹوک پیغام میں کہاکہ امریکا سے تجارت سمیت دوطرفہ تعلقات پر بات ہو گی، بات چیت افغانستان تک محدود نہیں ہونی چاہیے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب ملک بھرمیں مزید38اموات اور ایک ہزار97 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح 2.37 فیصد رہی۔کورونا سے پاکستان میں اموات کی مجموعی تعداد 22 ہزار11 اور مثبت کیسز کی تعداد9لاکھ 51 ہزار865ہوگئی ہے۔ایکٹو کیسز کی تعداد 32 ہزار936 ہے اور8 لاکھ 96 ہزار821 افراد کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 10 ہزار688 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں
ٹرن اوور ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے خلاف 24 جون سے ملک بھر میں فلور ملز بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ۔ اعلان چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن چودھری محمد یوسف کی جانب سے کیاگیا ہے۔چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے تحت ابتدائی طور پر دو روزہ ہڑتال کی جائے گی۔چودھری محمد یوسف کی جانب سے اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ آٹے پر چوکر ٹیکس عائد کیا گیا تو قیمت میں 5 روپے فی کلو اضافہ ہوجائے گا۔