لاک ڈاؤن کافیصلہ، ابہام برقرار، عوام ذہنی کوفت کا شکار

| وقتِ اشاعت :  


لاک ڈاؤن کے بعد ملک میں معاشی صورتحال پر اثرات پڑنے ہی تھے کیونکہ ملکی معیشت اتنی مستحکم نہیں کہ کسی بڑے بحران کامقابلہ کرسکے۔ اس سے قبل بھی یہی باتیں دہرائی جارہی تھیں کہ کورونا وائرس کی وباء کو روکنے کیلئے لاک ڈاؤ ن کے بعد عام لوگوں کی زندگی میں بہت فرق آئے گا خاص کر معاشی حوالے سے صورتحال خراب ہوجائے گی جبکہ صنعتوں کی بندش اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کے معطل ہونے سے بڑی تعداد میں لوگ روزگار سے ہاتھ دھوبیٹھیں گے۔اب جان بچانی ہے یا لوگوں کے روزگار کامسئلہ حل کرنا ہے یہ دونوں انتہائی ضروری ہیں مگربدقسمتی سے جس روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیاگیا۔



کوروناویکسین کی تیاری میں پیشرفت، اندھیرے میں روشنی کی کرن

| وقتِ اشاعت :  


برطانیہ میں کورونا وائرس کی ویکسین کی وسیع پیمانے پر تیاری کے حوالے سے بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے جینر انسٹیٹیوٹ نے گزشتہ ہفتے اپنی تیار کردہ ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کی تھی اور اس عمل کے لیے سینکڑوں لوگوں نے رضاکارانہ طور خود کو پیش کیا تھا۔اس ویکسین کی تیاری کے لیے برطانوی حکومت نے بھی 20 کروڑ پاؤنڈ کی فنڈنگ کی ہے۔



لاک ڈاؤن، تاجرپریشان، عوام معاشی بدحالی کاشکار، وفاق اور سندھ مدِمقابل

| وقتِ اشاعت :  


کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی صورتحال اس وقت ملک میں برقرار ہے مگر اس معاملے پر وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے درمیان خلیج دیکھنے کو مل رہا ہے، ایک بار پھرسندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاق نے طبی آلات کی خریداری میں سندھ کی کوئی مدد نہیں کی، وفاق کی کیا ذمہ داری ہے، وفاق بڑا بھائی ہے، کیا بڑا بھائی تکلیف کی گھڑی میں ساتھ نہیں دے گا،ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تاجراس لیے پریشان ہیں کہ پشاور اورلاہور میں دکانیں کھلی ہیں، تاجر ہم سے کہہ رہے ہیں کہ لاہور اورپشاور میں دکانیں کھلی ہیں تو ہمیں کیوں روکا جارہاہے۔



جدید نظام کا فقدان،ماضی کے حکمرانوں کے کارنامے، غریب عوام محروم

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں نوجوانوں کی بڑی تعدادنجی ملازمتوں سے وابستہ ہے جو کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند پڑے ہیں اس گھمبیر صورتحال کے دوران بعض کمپنیوں اور صنعتوں نے اپنے ملازمین کو فارغ کیا ہے جو وقتاََ فوقتاََ میڈیا پر رپورٹ ہوتی ہیں۔ کراچی جیسے بڑے شہر کی کچی آبادی سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی انہی کمپنیوں میں کام کرتی ہیں جوکہ ان دنوں شدید متاثر ہیں المیہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں جدید ٹیکنالوجی کانظام موجود نہیں کہ بیروزگار،برسرِ روزگار، کاروباری، سرکاری ملازمین اور آفیسران کی تفصیلات حکومت کے پاس موجود ہوں، ستر سالوں کے دوران اس جانب کبھی توجہ نہیں دی گئی کہ لوگوں کی آمدن ا ور اثاثہ جات کتنے ہیں۔



تیل کی قیمتوں میں کمی، معاشی چیلنجز کیلئے بہترین حکمت عملیبنانے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جس کی سمری بھی تیار کر لی گئی ہے جو اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی جائے گی۔لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل میں بھی 10 روپے فی لیٹر کمی ہوگی جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مئی سے ہو گا۔مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کریں گے جس سے سفری اور توانائی لاگت بھی کم ہو جائے گی۔



وزیراعلیٰ قرض حسنہ اسکیم ایک اچھااقدام، عوامی مشکلات میں مزیدکمی لائی جائے

| وقتِ اشاعت :  


حکومت بلوچستان کی جانب سے موجودہ کوروناوائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں عوام کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے وزیراعلیٰ قرض حسنہ اسکیم شروع کردیا گیا ہے، اسکیم کے تحت کوروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن سے متاثرہ گھرانوں کو بلاسود قرضہ دیاجائے گا،محکمہ خزانہ کے مطابق قرض حسنہ کا مقصد کورونا سے متاثرہ گھرانوں کو باعزت طریقے سے مالی امدادکی فراہمی ہے،قرض حسنہ سے متاثرین اپنے خاندان کے لئے خوراک،ادویات،یوٹیلیٹی بلز اور دیگر اخراجات پورے کر سکیں گے،بلا سود قرضے کی سہولت پہلے مرحلے میں بلوچستان کے 25 ہزار خاندانوں کو فراہم کیا جائے گا۔



بلوچستان میں لاک ڈاؤن، خفیہ تجارت، مشترکہ فیصلوں کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے اور سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ مقامی سطح پر کیسز زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں۔ اب تک کورونا وائرس سے 8 سو سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں ڈاکٹروں کی بڑی تعداد شامل ہے اور اس میں اہم عہدوں پر فائز ڈاکٹر بھی متاثرہورہے ہیں۔کوروناوائرس سے اب تک 15 اموات ہوچکی ہیں اگر ٹیسٹنگ اور کیسز کی شرح کا موازنہ کیاجائے تو رواں ماہ کے دوران مزید نئے کیسز پچھلے ماہ کی نسبت زیادہ ہونگے جوکہ انتہائی گھمبیر صورتحال کی عکاسی ہے۔



لاک ڈاؤن، ایک صف پر کوئی نہیں، ابہام برقرار،عوام پریشان

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں ایک عجب سا ماحول چل رہا ہے لاک ڈاؤن کا بنیادی مقصد کیا ہے اس پر کس طرح عمل درآمد کیاجارہا ہے یا کرایا جارہا ہے، عوامی ہجوم، ٹریفک کی معطلی، تجارتی مراکز کی بندش، ٹرانسپورٹ کی بندش، سرکاری اور پرائیویٹ محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں، تعلیمی اداروں اور مدارس کی بندش تک کی صورتحال واضح نہیں۔ جب لاک ڈاؤن کافیصلہ حکومتی سطح پر کیا گیا تھا تو کس طرح مقامی سطح پر کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا اور اب مزید سخت لاک ڈاؤن کی صدائیں ڈاکٹروں کی جانب سے بلند ہورہی ہیں جبکہ وفاقی حکومت اسمارٹ لاک ڈاؤن کی باتیں کررہی ہے۔



بلوچستان میں آفات، غریب عوام کی مشکلات

| وقتِ اشاعت :  


ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان مالی حوالے سے اتنا مستحکم نہیں کہ خطرناک آفات کا مقابلہ کرسکے اس لئے کوئی بھی قدرتی آفت آتی ہے تو بلوچستان کے عوام شدید متاثر ہوتے ہیں، قحط سالی، سیلاب اور زلزلہ سے بے تحاشہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،آج تک یہاں کے عوام پر جوگزری ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔آج بھی اندرون بلوچستان لوگ غذائی قلت یا صحت کے ناقص نظام کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں خاص کر زچگی کے دوران خواتین کی شرح اموات زیادہ ہوتی ہیں کیونکہ صحت کے مراکز میں وہ سہولیات دستیاب نہیں جس سے عوام کو فائدہ پہنچ سکے۔



کوروناوائرس کے بڑھتے کیسز، ہماراصحت کا نظام

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 11 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 248 ہوگئی جبکہ مزید نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 11736 تک جا پہنچی ہے۔248 ہلاکتوں میں سے اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 89 افراد انتقال کرچکے ہیں۔اس کے علاوہ سندھ میں 75، پنجاب میں 68، بلوچستان میں 10 جبکہ گلگت بلتستان اوراسلام آباد میں تین، تین افراد اس کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرچکے ہیں۔