نیشنل پارٹی دور اقتدار کیا کھویا کیا پایا

| وقتِ اشاعت :  


میری آج کی اس تحریر کا مقصد ایک اعتراف ہے کہ جیسے آپ جیسا سوچتے ہیں ایسا ہوتا نہیں اور اگر کوئی چیز آپکی سوچ کے برخلاف ہوتو اسکا اعتراف کرنا چاہئیے۔ بات شروع کرتاہوںیہاں سے پیپلزپارٹی کے دور اقتدار میں نیشنل پارٹی مرکز میں اپوزیشن اور بلوچستان اسمبلی میں آزاد اراکین کے گروپ کی صورت میں نواب اسلم رئیسانی کی کابینہ کا حصہ تھی۔ 



فٹبال ورلڈ کپ: جرمنی اعداد و شمار کی روشنی میں

| وقتِ اشاعت :  


یورپ میں فٹبال پاور ہاؤس کے نام سے معروف دفاعی چمپئن جرمنی کی عالمی کپ مقابلوں میں گروپ سطح پر پے در پے شکست اور غیر متوقع پر مقابلوں سے باہر ہونے پر ماہرین و شائقین فٹبال کو حیرت زدہ کردیا ہے۔ 



جان محمد دشتی کو کیوں ووٹ دیا جائے؟

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات کی اہمیت اور اِن میں بطور انتخابی اْمیدوارجان محمد دشتی کے نام نے ایک بھر پور اور نئی بحث چھیڑی ہے۔ جان محمد دشتی بلوچ قوم پرست حلقے اور عمومی طور پر عوام الناس کے لیے ایک انتہائی قابلِ احترام بلوچ دانشور ، ماہرِ لسانیات اور ایک ریٹائرڈ بیوروکریٹ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ 



جے یو آئی (ف) ہو شیار باش۔۔

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں جمعیت علمائے اسلام ف کے اندر اختلافات آنے والے عام انتخابات پر بری طرح اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ یہ انتخاب متحدہ مجلس عمل کے تحت لڑا جارہا ہے ۔ بلوچستان میں جے یو آئی ف بڑی مذہبی جماعت ہے۔ ایک قوی پارلیمانی حیثیت کی حامل رہی ہے۔ 



لیاری میں الیکشن مہم ،مگرورلڈ کپ کے بعد

| وقتِ اشاعت :  


الیکشن کے انعقاد میں آج پورے ایک ماہ کا وقت رہتا ہے لیکن پورے ملک میں الیکشن کی بھرپور تیاریاں چل رہی ہیں کہیں پارٹی ورکرز اپنے نمائندوں کے قد آور بینرز اورپینافلیکس نصب کرتے دکھائی دیتے ہیں تو کہیں گھر اور چوراہوں پر اپنی جماعت کا پرچم لہرارہے ہیں۔



خفیہ اداروں کے سابق سربراہوں کی بات چیت۔۔اچھا شگون

| وقتِ اشاعت :  


یہ خاصی دلچسپ بات ہے کہ کتاب’ The Spy Chronicles: RAW, ISI and the Illusion of Peace”ایسے وقت میں سامنے آئی جب سپریم کورٹ نے شہرت یافتہ اصغر خان کیس ایک بار پھر سماعت کے لیے کھولا،اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ کتاب کے شریک مصنف او ر آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل اسد درانی نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی )کے خلاف انتخابات جیتنے کے لیے مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں کو فنڈز دیئے تھے۔



افغانستان کی داخلی استقامت

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان میں قومی و ملی استقلال کی جنگ ایک مسلمہ حقیقت بن چکی ہے ۔ جسے آزادی و حریت کی تحریکوں کے مطالعہ و مشاہدہ کا شوق ہو وہ عالمی طاقتوں اور جدید ترین جنگی و حربی اوزاروں کے مقابل حریت و حمیت کے پیکر افغانوں کی طرف دیکھیں کہ جنہوں نے جنگ آزادی کی ایک نئی اور ولولہ انگیز تاریخ رقم کردی ہے۔ قابض امریکہ سترہ سالوں سے انہیں مات دینے کی خاطر ہر حربہ استعمال کرچکا ہے، مگر مزاحمت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔



،2013تا2018، تین وزرائے اعلیٰ اور زرغون روڈ

| وقتِ اشاعت :  


دو ہزارتیرہ کے انتخابات سے قبل اور انتخابی مہم کے دوران اگر مستقبل کے وزرائے اعلیٰ کی فہرست پر جب کبھی بات ہوتی تھی تو ایک نام زبان زد عام تھا اور وہ تھا سردار اختر مینگل ۔۔۔۔بہت سے حلقوں کو یہ امید تھی کہ بلوچ قوم پرست جماعتیں نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل انتخابی اتحاد کرکے انتخاب لڑینگی اور سردار اختر مینگل اگلے وزیر اعلیٰ ہونگے۔ 



بلوچستان کے سابق وزرائے اعلیٰ اور ان کی مشکلات

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ حکومت میں بلوچستان اسمبلی میں تین وزرائے اعلیٰ نے بلوچستان حکومت کی کمان سنبھالے رکھی،ڈاکٹر مالک بلوچ کے حصے میں آئے ڈھائی سال،نواب زہری کو دو سال اور قدوس بزنجو کو محض پانچ مہینے کا اقتدار ملا۔ان تینوں نے حکومت کی بھاگ دوڑ کیسے سنبھالی اور عوامی مفادات کے لیے کتنے کام کئے یہ سب تو آنے والے الیکشن میں عوام کا ووٹ طے کرے گی مگر اس وقت تینوں سابق وزرائے اعلیٰ انتہائی مشکل صورتحال میں گھرے نظر آتے ہیں۔