|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2014

کوئٹہ: ہالینڈ نے بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے پسماندگی کے خاتمے اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے بنیادی ضروریات کے مختلف شعبوں میں کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے پاکستان میں ہالینڈ کے سفیر ڈی ونک(De Vink) نے سیودی چلڈرن کے زیرا ہتمام بلوچستان ایجوکیشن پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہالینڈ حکومت نے بلوچستان میں 5سالہ تعلیمی پروگرام کے تحت معیاری تعلیم کے فروغ اور بچوں کو تعلیم تک رسائی کیلئے 13.4ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کی منصوبے کے تحت15ہزار لڑکیوں کو تعلیم تک رسائی دی گئی جبکہ مجموعی طور پر 56ہزار 800طلبہ کو فائدہ ہوا جس میں16ہزار 200نئے طلبہ بھی شامل ہیںsave the children 2منصوبے کا مقصد340اسکولوں کے انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بچیوں کی تعلیم کیلئے جدوجہد کرکے ایک مثال قائم کردی ہے ۔ہالینڈ کے سفیر نے زوردیا کہ حکومت پاکستان لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ و ترویج کیلئے مزید موثر اقدامات اٹھائے ۔انہوں نے کہا کہ ہالینڈ کے دل میں بلوچستان کیلئے خاص جگہ ہے اور تعلیم سمیت پینے کے صاف پانی و لوگوں کے معیار زندگی کی بہتری کیلئے دیگر شعبوں میں بھی اپنے تعاون کو یقینی بنائیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرترقیات و منصوبہ بندی حامد خان اچکزئی نے تعلیمی شعبے میں معاونت پر ہالینڈ حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ہالینڈ پینے کے صاف پانی سمیت پسماندگی کے خاتمے کیلئے اپنی معاونت کو وسعت دیتے ہوئے اپنے تعاون کو جاری رکھے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اوران دونوں شعبوں میں ہر سال بجٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اورکرپشن کی بیخ کنی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے بلوچ اور پشتون مذہبی جنون پسند ،فرقہ واریت ،دہشت گردی کے خلاف ہیں اور ترقی و امن کے خواہاں ہیں 18ویں ترمیم کے تحت ملک کی تمام سیاسی جماعتیں جمہوری نظام کے تسلسل اور استحکام پر یقین رکھتی ہیں ۔سیکرٹری ایجوکیشن بلوچستان عبدالصبور کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں فروغ تعلیم کیلئے صوبائی حکومت کو تعلیمی شعبے میں طے کردہ اہداف کے حصول میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ہالینڈ حکومت کے تعاون سے جاری پروگرام سے حکومت بلوچستان کو خاطر خواہ معاونت حاصل ہوئی ہے اور اسکولوں کی اپ گریڈیشن ،اساتذہ کی پیشہ وارانہ تربیت اور بچوں کوا سکولوں تک رسائی کے اہداف میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں ہالینڈ کی معاونت کا تسلسل جاری رہنا چاہئے تاکہ صوبے سے تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ تقریب سے سیودی چلڈرن کے ہارون کاسی اورمنیجر ایڈوکیسی ندیم شاہد نے بھی خطاب کیا تقریب میں تعلیمی میلے اورکلچرل شو کے ذریعے اسکول کے بچوں نے قومی یکجہتی و تعلیمی ترقی کیلئے مرتب خصوصی پروگرام بھی پیش کئے۔