|

وقتِ اشاعت :   September 17 – 2017

لاہور: سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی نااہلی سے خالی ہونیوالی نشست این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں پولنگ جاری ہے۔

لاہور میں حلقہ این اے 120 کے آخری گھنٹے میں ووٹروں کا رش بڑھ گیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اپنا حق رائے استعمال کرنے پولنگ اسٹیشن آرہے ہیں. ادھر فاطمہ جناح میڈیکل کالج پولنگ اسٹیشن پر سیاسی کارکنوں میں شدید کشیدگی ہے۔ پی ٹی آئی اور (ن) لیگی کارکنوں میں تصادم ہوگیا۔ دونوں جماعتوں کے ورکرز نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور لاتوں گھونسوں کی بارش کردی۔ گورنمنٹ ڈگری کالج بند روڈ اور دیو سماج روڈ  پر بھی مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

دونوں جماعتوں کے ورکرز کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی اور گالم گلوچ بھی کی گئی۔ صورت حال پر قابو پانے کے لیے رینجرز اور پولیس کی نفری طلب کرلی گئی اور دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو کیمپوں میں دھکیل دیا گیا۔ فوج نے خبردار کیا کہ اگر لڑائی یا تصادم کی صورتحال پیدا ہوئی تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔

الیکشن میں معمر اور معذور افراد بھی ووٹ ڈالنے آئے ہیں اور پولنگ کے دوران پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنان زبردست جوش وخروش کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ ووٹرز کو جامع تلاشی کے بعد پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے دیا جارہا ہے اور شناختی کارڈ کے بغیر کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی جب کہ موبائل فون بھی ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں۔ حلقے میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور فوج کا مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔

حلقے کے 3 لاکھ 21 ہزار 786  ووٹروں کیلئے 220 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 642 اور خواتین ووٹرزکی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار 144 ہے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہے گی، جس کیلیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج و رینجرز تعینات ہے جب کہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کردیئے گئے ہیں ۔ فوجی جوان آج رات بھر پولنگ اسٹیشنوں پر موجود رہیں گے۔

(ن) لیگ کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد امیدوار ہیں، پیپلز پارٹی کے فیصل میر اور جماعت اسلامی کے امیدوار ضیا الدین انصاری  سمیت 44 امیدوار میدان میں ہیں۔ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ کی توقع ہے۔

الیکشن کمیشن نے پریذائیڈنگ افسران کو پولنگ کے بعد نتائج فوری جمع کرانے کا حکم دیا ہے، 39 پولنگ اسٹیشنوں پر آزمائشی بنیادوں پر بائیومیٹرک مشینوں کا استعمال کیا جائیگا، ووٹرزگوگل میپ کے زریعے بھی اپنے پولنگ بوتھ کو تلاش کر سکیں گے، حلقے میں 70 پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیدیا گیا۔