|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2017

کوئٹہ : صوبائی وزیر خزانہ و زراعت سردار اسلم بزنجو نے کہا ہے کہ صوبائی مخلوط حکومت کے اتحادی ہونے کے ناطے بعض معاملات میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جارہا جس کی واضح مثال آج ان کے محکمے کے سیکرٹری خزانہ اکبر حسین درانی کا تبادلہ ہے جو انہیں اعتماد میں لئے بغیر وزیراعلیٰ نے کیا ہے حالانکہ گذشتہ روز اسمبلی اجلاس میں ہم اکٹھے تھے اور خود وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری مزاج پرسی کیلئے میرے پاس آئے تھے لیکن اُنہوں نے اس حوالے سے کوئی ذکر نہیں کیا۔ 

یہ بات اُنہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی صوبائی وزیر خزانہ و زراعت سردار اسلم بزنجو نے کہا کہ مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں میں اس حوالے سے ایک معاہدہ ہوا تھا کہ پوسٹنگ ٹرانسفر سمیت دیگر اُمور میں ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا جائے گا لیکن آج میرے محکمے کے سیکرٹری کے تبادلے میں مجھے اعتماد میں نہیں لیا گیا اس حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں ۔

لہٰذا کل ہمارے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کوئٹہ آئیں گے تو پارلیمانی گروپ اس حوالے سے ان کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ 

ایک اور سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ آج گورنر ہاؤس میں کابینہ میں توسیع کے حوالے سے منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل پارٹی کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔