|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2013

k15aکوئٹہ ( این این آئی ) بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے پنجگور کے علاقے پروم میں ریاستی دہشت گردی اغواء نما گرفتاریوں اور مسخ شدہ نعشیں پھینکنے کے خلاف منگل کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر سیکورٹی فورسز کی دہشتگردی بلوچ سیاسی کارکنوں کی حراستی قتل اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے خلاف مختلف نعرے درج تھے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے اپنی دہشت گردی کو طول دیتے ہوئے عام آبادیوں پر ظلم کی انتہا کررہے ہیں گذشتہ دنوں ریاستی فورسز نے پنجگور کے علاقے پروم میں آپریشن کرتے ہوئے 15افراد کو اغواء کرکے لاپتہ کردیا اور بعد میں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے 5افراد کی مسخ شدہ نعشیں پنجگور کے سول ہسپتال میں پہنچادی جن میں سے ایک کی شناخت وہاب ولد حسن سے ہوئی ہے جس کو سیکورٹی فورسز نے دوران آپریشن اغواء کرکے لاپتہ کردیا تھا اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز نے اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے کئی گھروں گاڑیوں ٹریکٹروں اور دیگر املاک کو نذر آتش کرتے ہوئے لوگوں کی معاشی قتل عام میں بھی شدت لائی ریاستی فورسز کی جانب سے بلوچستان بھر میں اغواء نما گرفتاریاں مسخ شدہ نعشوں کی برآمدگی اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شدت کیساتھ جاری ہیں ریاستی فورسز کے اہلکار نہتے بلوچ فرزندوں کو اغواء کرکے لاپتہ کرنے کے بعد ان کو جھوٹے نکاؤنٹر میں ماورائے عدالت وقانون قتل کرکے جھوٹے جھڑپوں کا دعویٰ کرکے اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں سیکورٹی فورسز کے اہلکار پہلے بھی جھوٹے مقابلوں کا بہانہ بناتے ہوئے کئی جبری طور پر گمشدہ افراد کو ماورائے عدالت وقانون قتل کرنے کے بعد یہی جھوٹے دعوئے دہرائے جارہے ہیں اس لئے اقوام متحدہ یورپی یونین ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر ذمہ د ار تنظیمیں اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو باحفاظت بازیاب کرانے کیلئے سیکورٹی فورسز پر دباؤ ڈالیں تاکہ ہزاروں بلوچ فرزندوں کی زندگی کو بچایا جاسکے اور فورسز کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات اٹھانی چاہیے ۔