|

وقتِ اشاعت :   July 9 – 2018

تربت: تربت ،پانی ، بجلی اورانٹرنیٹ غائب ، سڑکیں کشادہ ، سربہ خم اورروشنی سے عاری اسٹریٹ لائٹس،انتخابی مہم زوروں پر،گلی گلی میں امیدواروں کی سرگرمیاں جاری ،عوام کسی بھی وقت غیرمتوقع ردعمل کامظاہرہ کرسکتے ہیں۔

عوام گوشت وپوست کے انسان ہیں وہ اپنے حق کے لئے ضروراٹھیں گے ،میجرجمیل احمددشتی کااظہارخیال،تربت میں بجلی اور دیگر سہولیات ناپید ہوگئی ہیں اور عوام پانی، بجلی اور انٹر نیٹ کے تین الفاظ میں الجھ کر رہ گئے ہیں ، انتخابات کے عین موقع پر ایسی صورتحال عوام میں بڑی مشکل سے پنپتے انتخابی جزبے کو سبوتاژ کر سکتی ہے۔

علاقے میں پہلے بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوتی رہی ہے مگر اب تو نوبت یہاں تک آپہنچی ہے کہ بجلی بالکل ناپید ہو گئی ہے اور بجلی نہ ہونے کے باعث لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں اور برف کے کارخانوں کے باہر برف کے حصول کی خاطر عوام ایک دوسرے سے دست وگریبان ہونے لگے ہیں جبکہ برف بیس روپے پچاس روپے ایک کلوبک رہی ہے ۔

دوسری طرف یہی صورحال انٹر نیٹ کی بھی ہے اور تربت میں ڈی ایس ایل کی اکلوتی سروس بھی بجلی کی طرح گھنٹوں گھنٹوں غائب رہتی ہے جس کی وجہ سے عوام اس جدید دور میں بھی بد ترین مشکلات سے دوچار ہیں اور بینکوں میں ٹرانزیکشن نہ ہونے کے باعث عام گاہک سمیت ملازم اور کاروباری طبقے کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔

ان تمام مشکلات کے ساتھ ساتھ ضلع کیچ میں عام انتخابات کے نعرے بھی بلند ہورہے ہیں اور سیاسی پارٹیوں نے انتخابی مہم کے ڈنکے پیٹنے شروع کیے ہیں مگر ان ڈنکوں کی آوازیں عوام تک اس لیے نہیں پہنچ پارہی ہیں کہ عوام کے کان ان کے بنیادی مسائل اور مشکلات سے غیرمتعلق نعروں نے سماعت سے محروم کر دئیے ہیں اور شاید ان کے کان اس وقت تک سماعت کی نعمت سے مستفیدنہیں ہونگے جب تک ان کے بنیادی مسائل کا حل نہیں نکالاجائیگا۔

حلقہ پی پی 47مند،دشت اورگوکدان کے امیدوار اور بی این پی کے مرکزی رہنما میجر جمیل احمد دشتی نے مکران میں بجلی اور دیگر سہولیات کی ناپیدگی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں مزکورہ سہولیات کی نا پیدگی کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، سابقہ ادوار میں ایک امیدوار نے پندرہ سال حکمرانی کی ہے اور دوسری جماعت کے امیدوار وں نے پانچ سال حکمرانی کے مزے لوٹے ہیں مگر اس کے باوجود آج عوام بنیادی سہولیات کا دکھڑا رو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج علاقے میں بنیادی سہولیات کی ناپیدگی نے عوام کوان پارٹیوں/امیدواروں سے بدظن کر دیاہے جن کے منشورسبزباغوں سے سجے ہیں مگران میں حقائق اورعوامی مسائل کے حل ناپیدہیں انہوں نے کہا کہ ریاستی علمبردار اگر علاقے میں منصفانہ انتخابات وبہترٹرن آؤٹ کے خواہاں ہیں تو وہ عوام کو ان کے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنائیں۔