|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2018

کوئٹہ : صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بلوچستان میں قحط سالی سے متعلق ویڈیوز میں کوئی صداقت نہیں صوبائی حکومت نے متاثرہ اضلاع کیلئے 5 ارب روپے مختص کردیئے ہیں ۔ صوبے کے گیارہ اضلاع میں 50 ہزار لوگ متاثر ہیں ۔ 

ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے متاثرہ اضلاع کے لوگوں کو کھانے پینے کے اشیاء سمیت ضروری سامان فراہم کیا جائے گا۔ گزشتہ روز صوبائی ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کوئٹہ کے دفتر میں صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ اور صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور احمد بلیدی کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خشک سالی کی وجہ سے قحط کا شکارہونیوالے اضلاع کے لیے حکومت کی جانب سے 5 ارب روپے کے اسکیمات کی منظوری دے دی گئی ہے ۔

حکومت کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق 11 اضلاع میں 50 ہزار کے قریب افراد متاثر ہیں ، پی ڈی ایم اے نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز سے قحط سالی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ 11اضلا ع کے ڈپٹی کمشنرز کی رپورٹس موصول ہونے پر ان اضلاع میں متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامنا فراہم کردیا گیا ہے ۔

پی ڈی ایم اے نے 14000 متاثرہ خاندانوں کے لیے 15 دن کا راشن متاثرہ اضلاع کو فراہم کردیا ہے مزید جلد فراہم کیا جائیگا ۔صوبے کے 11 اضلاع میں خشک سالی کے نتیجے میں مال مویشیوں کے علاوہ فصلیں اور زرعی زمین بھی متاثر ہوئے ہیں جس پر قابو پانے کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے ۔

پی ڈی ایم اے کے پاس موجودہ سامان ناکافی ہے فنڈز کی فراہمی کے لیے حکومت کو سمری ارسال کردی گئی ہے ۔ بلوچستان میں خشک سالی کی بنا پر انسانی جانوں کے ضیا ع کا کوئی واقع رونما نہیں ہوا ہے سوشل میڈیا پر قحط سالی سے متعلق ویڈیوز میں کوئی صداقت نہیں یہ موجودہ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔

بلوچستان کے متاثرہ اضلاع نوشکی ، چاغی ، خاران ، واشک ، پنجگور ، جھل مگسی ، کچھی ، موسیٰ خیل ، ہرنائی ، سبی اور ژوب 346,114 نفوس پر مشتمل ہے ۔یہ بلوچستان کےَ 24تحصیلوں اور 68 یونین کونسلز اور 1099 گاؤ ں پر مشتمل ہے ، بلوچستان میں ہر 39 ماہ بعد خشک سالی کا ایک دورانیہ آتا ہے ۔

اس سے قبل 1945 سے 1955 اور 1997سے 2003 میں صوبہ خشک سالی کا سامنا کر چکا ہے جس کی وجہ بارشوں کا کم ہونا اور پانی کا گرانڈ لیول سے نیچے جانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے اس قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح چوکس ہے اور حالات کو مدنظر رکھ کر تمام اضلاع کو ان کی ضرورت کے مطابق ضروری اشیاء فراہم کی جارہی ہیں ۔

اس تمام واقعہ پر قابو پانے کے لیے حکمت عملی تیار ی جارہی ہے تاکہ مستقبل میں اس سے بہتر طریقے سے نمٹا جا سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ خشک سالی سے نمٹنے کے لیے فیڈرل حکومت کی مدد فراہم کرنے کے سلسلے میں بلوچستان اسمبلی میں ہم نے قرارداد بھی منظور کر رکھی ہے ۔

بلوچستان کے کئی اضلاع مون سون کی بارشوں کے سلسلے میں نہیں آتے جس کی وجہ سے خشک سالی کا سامنا ہوتا ہے قحط سالی سے لوگوں کی نقل مکانی سے متعلق باتیں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں کئی لوگ موسم کے مطابق نقل مکانی کرتے ہیں ۔

اس سے موجودہ صورتحال کا کوئی تعلق نہیں ہے خشک سالی کی وجہ سے مال مویشی کا نقصان ہوا ہے جس کے لیے لائیواسٹاک کے ڈاکٹرز بھی متاثرہ علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔ سبی میں صاف پانی فراہم کرنے کے لیے پیوریفیکشن پلانٹ لگائے گے ہیں ہمارا مقصد صوبے میں صاف پانی کی فراہمی ہے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے محمد طارق ، کمشنر رخشان ڈویژن نصیر احمد ناصر موجود تھے۔