|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا ہے کہ بلوچستان میں صحافی انتہائی نامساعد حالات میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔

صحافیوں نے ملک میں سخت ترین آمریت میں صحافتی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے عوام تک حقائق پہنچاتے ہوئے عوام کی فلاح وبہبود میں صف اول کاکردار ادا کیا ہے ۔ 

گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں سینئر صحافی اور نجی اخبار کے سب ایڈیٹر میاں محمد صدیق انجمن اخبار فروشاں کے سابق صدر حاجی محمد یوسف بلوچ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت زمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ملک اور صوبے میں قیام امن کیلئے صحافیوں کی جدوجہد ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔

انتہائی نامساعد حالات کے باجوداہل قلم نے ہمیشہ حق اور سچ کیلئے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے شہادتیں دی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ان اکابرین کے لیے تعزیتی ریفرنس کے انعقاد کا مقصد اپنے شعبوں میں سرانجام دینے والے انکی خدمات کو اعتراف کرنا ہے ۔

ہمارے معاشرے میں وکلاء ، انجینئرز، ڈاکٹرز ہویا سرکاری ملازمین ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو زیادہ آسائش فراہم کرے تاہم صحافت وہ واحد شعبہ ہے جسے لوگ مظلوموں کی آواز بننے کیلئے اختیار کرتے ہیں ۔ تعزیتی ریفرنس بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ صحافی عوام کی اطلاعات تک رسائی میں اپنا آئینی کردار بخوبی سرانجام دے رہے ہیں ۔

صحافیوں نے وہ حائق جنہیں پس پردہ رکھا جاتا ہے انہیں لوگوں تک پہنچایا ۔لوگوں تک حقائق پہنچانے میں صحافیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ عوام کا حقائق پہنچانا ایک بہت بڑا فریضہ ہے جسے صحافی بخوبی سرانجام دے رہے ہیں ۔ 

تعزیتی ریفرنس سے بی این پی کے مرکزی رہنماء موسیٰ بلوچ کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان میں صحافیوں کو قتل وغارتگری کا نشانہ بنانے کی پارٹی نے ہمیشہ مذمت کی ہے ۔صحافیوں کے خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان میں صحافی نے ایک قومی سوچ اور نظریہ کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ان کی سوچ فکر اور نظریہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا ۔ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے جنرل سیکرٹری عبدالخالق رند کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میاں محمد صدیق اور حاجی یوسف بلوچ کا ایک ساتھ اس دنیا سے رخصت ہونے اخباری صنعت کیلئے ایک بہت بڑا نقصا ن ہے ۔ 

ان کا خلا مدتوں پر نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے پوری زندگی اس شعبہ سے منسلک افراد کی خدمت اور حقائق کو عوام کے سامنے اشکار کرنے کی جدوجہد میں گزاری ،آمریت اور جمہوری ادوار میں وہ ہمیشہ عوام کے حقوق کیلئے پیش پیش رہے ہیں ۔

تعزیتی ریفرنس سے ڈاکٹر لعل خان کاکڑ، سردار رشید ناصر، عبدالنبی سمالانی، سرور بازئی، شاہجان بلوچ، نعیم رمضان ، رحمت اللہ کاکڑ ایڈووکیٹ، قیوم کاکڑ، خدائے دوست کاکڑ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔