|

وقتِ اشاعت :   December 12 – 2019

کوئٹہ : رکن بلوچستان اسمبلی میر احمد نواز بلوچ نے کہا ہے کہ سریاب جوڈیشل کمپلیکس اورسیشن کورٹ کے آغاز سے سریاب میں موجود تمام پولیس تھانوں اور سریاب انتظامی حدود کے سول مقدمات کی سماعت مقامی طور پر ہی ہوگی جس سے عوام کو انصاف کی فراہمی میں سہولیات دستیاب ہونگی، سریاب کو ماضی میں پسماندہ رکھا گیا تاہم اب دستیا ب وسائل کو جامع حکمت عملی کے تحت بروئے کار لارہے ہیں۔

ترقیاتی منصوبوں میں کام کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کیلئے جماعتی سطح پر بھی مانیٹرنگ اور چیک اینڈ بیلنس کا مضبوط میکنزم اپنایا گیا ہے، سریاب میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات عوام تک آناشروع ہوگئے ہیں گیس پریشر کی کمی کے مسائل پر قابو پانے اور پسماندہ علاقوں میں نئی گیس پائپ لائنز بچھائی جارہی ہے، عوام کے مسائل کا بخوبی ادراک ہے۔

سریاب میں گیس پریشر میں کمی کے خلاف احتجاج کرنے والی قابل احترام ان خواتین سے ہی گیس منصوبوں کا افتتاح کروایا جنہوں نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کیا تھا یہ نئی روایات ہے اور ایسی مثبت روایات کو آئندہ بھی قائم رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”اے پی پی“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہماضی میں حلقے کو یکسر نظرانداز کیا گیا اور ان پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔

عوام نے ہمیں اس لیے منتخب کیا ہے کہ ہم اسمبلی کے فلور پر بیٹھ کران کے جائز مسائل حل کریں اور ان کی تمام جائز مسائل کو حل کرنے کیلئے بھر پور کوشش کررہے ہیں، اور عوام کیاعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سریاب جوڈیشل کمپلیکس اورسیشن کورٹ کے آغاز سے سریاب میں موجود تمام پولیس تھانوں اور سریاب انتظامی حدود کے سول مقدمات کی سماعت مقامی طور پر ہی ہوگی جس سے عوام کو انصاف کی فراہمی میں سہولیات دستیاب ہونگی۔