|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2020

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار 39 تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک اس عالمی وبا سے 26 افراد انتقال کرچکے ہیں۔

اگرچہ 26 فروری کو اس وائرس کا پہلا کیس پاکستان میں سامنے آیا تھا اور 29 فروری تک یہ کیسز صرف 4 تک محدود تھے تاہم مارچ کے مہینے میں ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور تقریباً 2 ہزار افراد صرف مارچ کے مہینے میں اس وائرس کا شکار ہوئے۔

یہی نہیں بلکہ 18 مارچ کو اس وائرس سے پاکستان میں پہلی ہلاکت سامنے آئی اور 31 مارچ تک یہ اموات 26 تک جاپہنچی۔

مجموعی طور پر ملک کی صورتحال کی بات کریں تو کورونا وائرس کے پہلے کیس کے ساتھ ہی پہلے صوبہ سندھ اور بعد ازاں ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا، بعد ازاں کاروباری مراکز، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، مالز، پارکس، تفریحی مقامات، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں اور مختلف مقامات کو بند کردیا گیا تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

تاہم جہاں ایک طرف یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے وہیں اس کے مقامی طور پر منتقلی کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور اس طرح کے کیسز سب سے زیادہ کراچی میں رپورٹ کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد

یکم اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم حکومتی سطح پر اعداد و شمار بتانے کے لیے قائم کی گئی ویب سائٹ پر اسلام آباد میں کیسز کی تعداد کو کم کردیا گیا۔

اس سے قبل گزشتہ روز تک سرکاری ویب سائٹ پر اسلام آباد میں 58 افراد متاثر تھے تاہم آج ان کیسز کو 54 کردیا گیا۔

گلگت

علاوہ ازیں گلگت بلتستان کے کیسز میں ویب سائٹ کے مطابق اضافہ دیکھا گیا اور یہ تعداد 148 سے بڑھ کر 184 تک جا پہنچی۔

ان دونوں علاقوں کے اعداد و شمار کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 ہزار 39 ہوگئی ہے، جس میں پنجاب سے سب سے زیادہ 708، سندھ سے 676، خیبرپختونخوا سے 253، بلوچستان سے 158، گلگت بلتستان سے 184، اسلام آباد سے 54 اور آزاد کشمیر سے 6 کیسز شامل ہیں۔

اموات کی مجموعی تعداد میں بھی پنجاب سب سے آگے ہیں اور یہاں اب تک 9 افراد انتقال کرچکے ہیں، جس کے بعد سندھ میں 8، خیبرپختونخوا میں 6، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان میں ایک فرد اس وائرس کے باعث وفات پاگیا۔

یہاں یہ بھی مدنظر رہے کہ سندھ میں ہونے والی تمام اموات ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئیں جبکہ اب تک کراچی میں شہروں کے حساب سے سب سے زیادہ مقامی طور پر منتقلی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔