|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2020

پاکستان بھر میں آج کورونا وائرس سے  اب تک مزید 5 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی جب کہ مزید نئے کیسز کے بعد کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3520 ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں اب تک کورونا سے ہونے والی 52 ہلاکتوں میں سے سب سے زیادہ سندھ میں 17 ہلاکتیں ہوئی ہیں، اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں 16، پنجاب 15 جب کہ گلگت بلتستان میں 3 اور بلوچستان میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

 آج بروز پیر اب تک کورونا وائرس کے مزید 359 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 5  ہلاکتیں بھی سامنے آئی ہیں جن  میں سے پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

آج نئے کیسز میں سے پنجاب میں 304 کیسز 3 ہلاکتیں، سندھ 51 کیسز 2 ہلاکتیں اور اسلام آباد سے 4 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 3520 تک جا پہنچی ہے۔

پنجاب

پنجاب میں آج بروز پیر کورونا وائرس کے اب تک 304 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 1684 ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ صوبے میں 3  ہلاکتیں بھی سامنے آئیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ  کی گئی ہیں، اس طرح صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

ترجمان پنجاب پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے صوبے بھر میں مجموعی طور پر 1684 کیسز کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان کے مطابق 20 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں 304 نئے مریض سامنے آئے جو اب تک سامنے آنے والے مریضوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس سے لاہور میں7، راولپنڈی 4، رحیم یارخان، جہلم، فیصل آباد اور گجرات میں ایک ایک مریض جاں بحق ہوا۔

محکمہ صحت کی جانب سے آج ہونے والی 3 ہلاکتوں کے حوالے سے اب تک شہروں کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے اب تک 6 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سندھ میں آج بروز پیر کورونا وائرس سے مزید 2 مریض انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 17 ہوگئی جب کہ مزید 51 کیسز سامنے آنے کے بعد کیسز کی تعداد 932 تک جا پہنچی ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ہلاکتوں اور کیسز کی تصدیق کی اور ساتھ ہی بتایا کہ صوبے میں کورونا سے مزید 130 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 253 ہوگئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں آج کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 82 ہو گئی جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا میں اتوار کے روز کورونا سے مزید 2 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 16 ہوگئی جب کہ صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد تعداد 405 ہے۔ 

اتوار کو کے پی کے میں سوات کے رہائشی 2 افراد کورونا وائرس کا شکار بن گئے ہیں۔

وزارت صحت نے بتایا کہ سوات کے رہائشی 2 افراد کورونا وائرس کا شکار بن گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں اب تک کورونا وائرس سے مجموعی طور پر 62 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

بلوچستان میں اتوار کے روز کورونا وائرس کے 6 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 192 ہو گئی ہے البتہ سرکاری پورٹل پر یہ تعداد 191 بتائی گئی ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق 9 ڈاکٹروں سمیت 54 افراد میں مقامی طور پر کورونا وائرس منتقل ہونے کی تصدیق ہوئی۔

دوسری جانب صوبے میں کورونا وائرس سے اب تک 60 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ جام کمال نے کی۔

گلگت بلتستان میں اتوار کو کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 210 تک جا پہنچی ہے جس کی تصدیق پورٹل پر بھی کی گئی ہے۔

گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 9 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔

خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔

آزاد کشمیر میں اتوار کو مزید 3 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

وزیر صحت آزادکشمیر ڈاکٹرنجیب نقی کے مطابق متاثرہ افراد کا تعلق میرپور سے ہے جنہیں آئسو لیشن میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ مریضوں سے رابطے میں رہنے والے افراد کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔

حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے عام،سنگین اورتشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سےبھی سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے۔ 

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا البتہ پی آئی اے کو جزوی طور پر انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن کی اجازت دی گئی ہے۔ 

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔

گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سازشی نظریات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔ جیو نیوز نے ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔ 

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کر رہی ہے۔