|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

کوئٹہ: زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان نے 12اکتوبر کو مطالبات کے حق میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کااعلان کردیا۔ اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین و رکن صوبائی اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی کی زیر صدارت زمیندار ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس میں ہوااجلاس میں جنرل سیکرٹری عبدالرحمن بازئی، حاجی عبدالجبار کاکڑ،محمدکاظم،سیدعبدالقہار آغا،حاجی نوراحمد بلوچ،حاجی ولی محمد رئیسانی۔

خالق داد،یوسف بنگلزئی،حاجی شیر علی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں کثرت رائے سے فیصلہ کیاگیاکہ محکمہ واپڈا کی جانب سے بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کے 622 فیڈرز پر 2 سے 4 گھنٹے بجلی فراہمی و مختلف فیڈرز کے بجلی بلوں کی ادائیگی کے باوجود،سبسڈی کی عدم ادائیگی پربجلی کی بندش اورافغانستان و ایران سے آنے والے فروٹ اور سبزیوں کی اسمگلنگ کے خلاف 12اکتوبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا گیا۔

اس سلسلے میں بلوچستان بھر کے زمیندار 10بجے ایوب اسٹیڈیم پہنچیں گے جس کے بعد 11بجے وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیاجائے گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین و رکن صوبائی اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہاکہ بدقسمتی سے صوبے میں 22گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے 622فیڈرز پر صرف 2سے 4گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ صوبے کے اکثریت فیڈرز کی بلیں 75 سے 82 فیصد تک ادائیگی یقینی بنائی گئی ہے۔

جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے زرعی ٹیوب ویلوں پر سبسڈی کی عدم ادائیگی پر محکمہ واپڈا کی جانب سے بجلی بند کردی گئی ہے کورونا وائرس اور اس کے بعد فصلات پر ٹڈی دل کے حملے سے پہلے ہی بلوچستان کے زمینداران بہت نقصان اٹھا چکے ہیں،سیزن کے وقت بجلی کی لوڈشیڈنگ سے زمینداروں کے مسائل مزید بڑھیں گی اس سلسلے میں ہمیں مجبوراََ احتجاج کا راستہ اختیارکرناپڑرہاہے۔

انہوں نے کہاکہ رہی سہی کسر ایران اور افغانستان سے غیر قانونی طور پر لائی جانے والے سبزی،فروٹ جس میں پیاز، انگور، سیب اور ٹماٹر ودیگر کی غیر قانونی اسمگلنگ نے پوری کردی،بلوچستان کے زمینداروں کے ساتھ کسی بھی ناانصافی پر سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا اس سلسلے میں سخت سے سخت اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کرینگے۔