|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

کوئٹہ: سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ سات دہائیوں سے ہمارے حقوق غصب اور سیاسی رہنماوں کو غدار قرار دیا گیا لیکن اب حاکم حاکموں کو غدار کے القابات سے نوازرہی ہے، پاکستان میں نیا عمرانی معاہدہ کیلئے جدو جہد تیز کرنا ہوگا۔ بلوچ اور سندھ سرزمین کی تقسیم قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچ اور سندھ سرزمین کی تقسیم قبول نہیں ہے۔

سات دہائیوں سے ہمارے حقوق کوغصب کیا گیا اور ہمارے سیاسی رہنماں کو غدار قرار دیا گیا اب تاریخ اس ارتقائی موڑ پہ آن پہنچی ہے کہ حاکم حاکموں کو غدار کے القاب سے نوازا رہی ہے ہم اپنے تاریخی حقوق کے لیے یکجا ہوں اور وفاق پاکستان کو نیا عمرانی معاہدہ کیلیے جدو جہد تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ چھوٹے صوبوں کو اختیارات دینے کی بات کی ہے۔

کیونکہ وفاقی اکائیوں کو اختیارات دینے سے فیڈریشن مضبوط ہوگا انہوں نے کہا کہ قومی وحدتوں کے حقوق پہ ڈاکا اور زمین کی قبضہ گیری ہے۔ فیڈریشن کو بچانے کیلئے سیاسی بات چیت کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔