|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2020

کوئٹہ : آل بلوچستان سی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈ ٹیچرز فورم نے متنبہ کیاہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے وعدے کے مطابق شارٹ لسٹڈ امیدواروں کے تعیناتی آرڈرز جاری نہ ہوئے تو جمعہ کو پریس کانفرنس میں آئندہ کا لائحہ اور دھرنے دینے کا اعلان کریں گے ۔
یہ بات آل بلوچستان سی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈ ٹیچرز فورم کے چیئرمین رحمت اللہ یاسین زئی نے منگل کو پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے تعیناتی آرڈز کے مطالبے کے لئے گزشتہ 38دنوںسے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں اور اس دوران ان کا گورنر بلوچستان ، سیکرٹری تعلیم اور محکمہ تعلیم کے حکام کے ساتھ مسلسل مذاکرات ہوتے رہے ہیں
بلکہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر انہوںنے دھرنا دیا ۔ دھرنے کے دوران صوبائی و زیر زراعت و دیگر نے انہیںیقین دہانی کرائی گئی کہ جلد ہی ان کے تعیناتی آرڈز جاری کردیئے جائیںگے مگر اس یقین پر بعد ازاں کوئی عمل درآمد نہیںہوسکا ۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آر سی اور سی آر سی سے متعلق انہوں نے خود مختلف اضلاع کے دورے کئے اور محکمہ تعلیم کے ضلعی حکام سے ملاقاتیں کی اور گزشتہ دنوں جب وہ تربت سے آرہے تھے تو ان کی گاڑی کو حادثہ ہوا جس میں ان کے نائب چیئرمین مفتی شفیق اللہ سعدی شہید ہوگئے
تاہم ابھی تک وہ تعیناتی آرڈرز کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز انہوںنے صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند سے ملاقات کی جنہوں نے دو سے 3دن کے دوران پریس کانفرنس میں ان کے تعیناتی آرڈرز جاری کرنے کا اعلان کا وعدہ کیا ہے تاہم اگر فوری طور پر ان کے تعیناتی آرڈز جاری نہ کئے گئے تو جمعہ کو پریس کانفرنس میں آئندہ کا لائحہ عمل اور ایک مرتبہ پھردھرنے دینے کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی صورت بھی اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیںگے جس کے لئے انہیں کسی بھی قربانی دینا پڑی تو دیں گے ۔