|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2020

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز دکھائی نہیں دے رہی، پی ڈی ایم نے اپنا میثاق پیش کردیا ہے، پی ڈی ایم کا نہ صرف پشاور کا جلسہ ہوگا بلکہ لاہور جلسے کے بعد قائدین آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کریں گے، اٹھارویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

اپنے جاری کردہ بیان میں مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حکومت برائے نام ہے، انتخابات سے قبل عوام کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں ہوسکا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے حقوق اور خصوصاً جزائر چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے کسی کو بھی ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ اب تو اٹھارویں آئینی ترمیم میں مزید تبدیلی اور این ایف سی ایوارڈ چھیننے کی مبینہ کوششیں جارہی ہیں۔

تاہم پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ اٹھارویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ایک مضبوط تحریک ہے۔

جنہوں نے اپنا متفقہ میثاق بھی پیش کردیا ہے، میثاق میں شامل مطالبات پر تمام پارٹیاں متفق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا نہ صرف پشاور کا جلسہ ہوگا بلکہ اس کے لاہور کا جلسہ اور بعد ازاں قائدین مل بیٹھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قائدین مشاورت کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور پھر فیصلہ کن دھرنے کی کال دی جائے گی۔