|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2020

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ اور مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ طلبا سیاست ماحول اور سیاسی نظام کا پیداوار ہوتا ہے طلبا سیاست کا مقصد بھی معاشرے کے بیج یعنی طلبہ کو مناسب توانائی فراہم کر کے انہیں معاشرے کا اثاثہ بنانا ہے، ایک نظریہ اور سیاسی خیالات رکھنے والا طالب علم سماج کو بہتر سمجھتا ہے۔

اور جب نوجوان سماج کو سمجھ سکے گے تو اس کی خدمت بہتر انداز میں کرسکتا ہے 52 سال قبل سیاسی فکر سے وابستہ ہمارے قومی ہیروز نے 26 نومبر 1967 میں بی ایس او کا بنیاد رکھا، بی ایس او اپنی قیام سے لیکر آج تک بلوچ قوم پرستی کی سیاست میں ایک کیڈر ساز ادارہ رہا ہے بی ایس او نے ہر بلوچ نوجوان کی فکری تربیت کے ساتھ ساتھ انکی کردار سازی بھی کی ہے یہ بی ایس او کی مرحون منت ہے کہ آج ہم اپنی حقوق اور بالادست قوتوں سے سوال کرنے کی جرت رکھتے ہیں۔

بی ایس او کی جدوجہد کی بدولت بے شمار نوجوان سیاست اور سیاسی عمل سے شریک سفر ہیں۔ بی ایس و کے کاروان میں بے شمار فکری و نظریاتی کیڈر پیدا ہوئے ہیں وہ اس وقت ہر جگہ چاہے سیاست میں ہوں بیوروکریسی میں ہو یا دیگر کسی جگہ وہ اپنے اداروں میں ایک جذبے کیساتھ بلوچ و بلوچستان سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے طلبہ یونین تنظیموں پر پابندی لگا کر سیاسی جماعتوں کو کمزور اور سوال کرنے پر قدغن لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

آج کیمپس پالیٹکس سیاست نہ ہونے کی وجہ سے سوسائٹی تیزی کیساتھ غیر سیاسی ہوتا جارہا ہے اس کا نقصان برائے راست گراس روٹس کے سیاسی کارکنوں کو ہے کیونکہ اگر طلبہ سیاست پہ قدغن ہے تو کیمپس سیاست میں کیڈر پیدا نہیں ہوگا تو یہ روایتی لوگ سیاسی اداروں میں مسلط ہوں گے۔ آج بی ایس او کی بدولت بلوچ سیاست کامیابی کیساتھ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔

اگر آج بی ایس او جیسا طلبہ تنظیم نہ ہوتا تو بلوچستان کی سیاست اس مقام پر پہنچ نہیں سکتا تھا،ان کا مزید کہنا تھا کہ بی ایس او نظریہ فکر اور بی ایس او کی تربیت کا سر بلند کئے ہوئے ہیں۔ بی ایس او کے اسی جہد مسلسل کو ترپن 53 سال ہونے کو ہیں بی ایس او کے تمام زون ترپنویں 53 یوم تاسیس کی مناسبت سے پروگرامز کا انعقاد کر کے بی ایس او کی فکر کا پرچار کریں اور بی ایس او کا مرکزی پروگرام جامعہ بلوچستان یونٹ میں منعقد کیا جائے گا جس میں تمام علم دوست قلم دوست وطن دوست اور سیاسی فکر سے وابستہ افراد سے شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔