|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2020

کوئٹہ/آزاد کشمیر: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و پی ڈی ایم کے مرکزی نائب صدر سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا یے کہ قیام پاکستان کی جہدوجہد میں ہمارے علماء اور صلحاء کی کا اہم کردار رہا ہے،مولانا عبدالحی رحمہ اللہ بھی ان ہی علماء میں سے تھے،آج ریاست مدینہ کی بات کرنے والے بتائیں کیا مدینے کی ریاست ایسی ہوتی تھی؟ کشمیر کو ٹرمپ کی ثالثی میں بیچنے والے اب اپنی خفت مٹانے کیلئے بیان بازی سے کام لے رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفورحیدری نے آزاد کشمیر میں مولانا عبدالحی رحمہ کی دینی،ملی اور سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مولانا عبدالحی کے انتقال سے علماء دینی اور تدریسی حلقوں میں ایک خلاء ضرور پیدا ہوا یے لیکن ہمیں اور انکے خاندان کو انکے اس فکر اور فلسفے کو اپنانی چائیے جو اس جماعت کیساتھ انکی دیوانگی کی حد تک وابستگی تھی۔

اور اعلاء کلمتہ اللہ کیلئے انہوں بے اپنی زندگی وقف کی تھی انہوں نے کہا کہ جہاد کا جذبہ،حب الوطنی اور اور باطل سے ٹکر لینا ہمارے ان ہی علماء نے ہمیں سکھایا ہے کہ اپنے وطن کو بغیر جہاد کے حاصل نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان میں بھی ان ہی علماء کا کردار یے مقصد یہ تھا کہ کہ پاکستان کی صورت میں جو ریاست وجود میں آئیگی وہاں نظام عدل ہوگا اس تصور کو لیکر علماء اور صلحاء اپنی خانقاہیں۔

اور قبرستان چھوڑ دی اور ہجرت کرکے پاکستان آئے نہ صرف ہجرت کی بلکہ قیام پاکستان کی جہدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا،ہزاروں بچے یتیم ہوئے ماوں اور بہنوں کی عصمتیں دری ہوئی ایک اسلامی ریاست کے قیام کیلئے ہم نے یہ ساری قربانیاں دی مگر آج اس ریاست میں ہم اسلامی قوانین کی جنگ لڑرہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری پہ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرینگے۔

مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت تباہی کے دھانے پہ کھڑی ہے غربت اور بیروزگاری عام ہوگئی یے عام عوام کی قوت خرید بھی مہنگائی کی وجہ سے جواب دے گئی ہے ملک پہ مسخروں کی حکومت ہیں جو ڈھٹائی کیساتھ جھوٹ بھی بولتے ہے ڈھائی سال سے حکومت جھوٹ پہ چل رہی ہے ایسے حکمرانوں کو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ملک کی حکمرانی سے باہر کرینگے اور ملک میں حقیقی معنوں میں جمہوریت اور نظام عدل کیلئے اپنی کوششیں جاری ر کھیں گے۔