|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2020

کوئٹہ: گورنمنٹ ٹیچرز ایسو سی ایشن بلوچستان کے صدر حبیب الرحمان مرادانزئی،مرکزی چیف آرگنائزر یونس کاکڑ نے کیچ کے برطرف 114اساتذہ کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرد وخواتین اساتذہ گزشتہ 23روز سے ہڑتال اور 3دن سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔

حکومت وقت انسانی جانی نقصان سے بچاؤ کیلئے فوری طور پر اساتذہ کی بحالی کے احکامات جاری کریں ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ ر وز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ضلع کیچ کے برطرف اساتذہ کی جانب سے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سال 2019میں کیچ کے 114مرد وخواتین اساتذہ کو برطرف کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ برطرف اساتذہ کی بحالی کیلئے بارہا احتجاج کیا گیا لیکن حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں اٹھا یا گیا جو باعث افسوس ہے حکومت کی جانب سے طفل تسلیاں دی جاتی رہی جبکہ عملی کام نہ ہونے کے برابرتھا اور مجبوراً اساتذہ کوکوئٹہ میں احتجاجی کیمپ لگا نا پڑا انہوں نے کہا کہ شدید سردی میں اساتذہ اپنے حق کیلئے پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں سراپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیمپ میں بیٹھے اساتذہ گزشتہ 23دن سے احتجاج پر بیٹھے ہیں جبکہ تین دن سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ میں سے 5جن میں دو خواتین اور 3مرد ہیں کی حالت غیر ہوگئی اور ان میں دو ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ تین کو کیمپ میں ڈرپس لگے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت وقت فوری طور پر انسانی ضیاع سے بچنے کیلئے اساتذہ کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے۔