|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2020

کوئٹہ: وفاقی ڈپٹی سیکرٹری اینٹی نارکورٹکس علی اصغر، پاکستان سول سوسائٹی کے مرکزی چیئرمین اکمل اویسی و دیگر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں منشیات کا ناسور پھیل چکا ہے، منشیات کی پالیسی کے لئے قومی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، 19اور 20نومبر کو کوئٹہ میں انسداد منشیات کی پاکستان پانچویں قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے،کانفرنس کے سفارشات کو وفاقی حکومت کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں ملک بھر سے آئے ہوئے سول سوسائٹی کے نمائندوں سید سعود ریحان، کمانڈر فضل، ثلقین لودھی، امبرین بلوچ، قرۃ العین، ڈاکٹر نگینہ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسداد منشیات کے خلاف 19اور 20نومبر کو پانچویں قومی کانفرنس کوئٹہ میں منعقد کی جارہی ہے۔ بلوچستان میں لوگوں کو منشیات کے خلاف شعور میں ساتھ ملانا چاہتے ہیں۔

پہلی مرتبہ حکومت پاکستان اور سول سوسائٹی ایک ساتھ ملکر سفارشات سامنے رکھے گے ہورے بلوچستان کے سول سوسائٹی نیٹ ورک کے ذریعے کو منشیات کے خلاف کام کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سول سوسائٹی میں صرف این جی اوز کے نمائندے نہیں بلکہ وکلاء، میڈیا سے وابستہ افراد، ڈاکٹرزکے علاوہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے قبل ملتان، لاہور، اور پشاور میں قومی کانفرنس کرچکے ہیں۔ منشیات کا زہر پورے ملک میں پھیل رہاہے جس کے خلاف عوام میں آگاہی پیدا کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نشے کے عادی افراد کا علاج بیماری کے طور پر کیا جائے۔

بلوچستان میں پہلی مرتبہ وزارت نارکوٹکس اور سول سوسائٹی تجاویز ایک ساتھ مرتب کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا انسداد منشیات کے خلاف عوام کو شعور دے نشے کے طلب کو کم کرنے کیلئے گھر گھر مہم چلائی جارہی ہے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی نفی کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے سفارشات اور تجاویز اکھٹی کرکے حکومت اور اقوام متحدہ کے سامنے رکھیں گے تاکہ منشیات کے خاتمے کے لئے ملکی سطح پر موثر اقدامات اٹھائے جاسکے ہیں۔