|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2020

کوئٹہ: پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند نے کہا ہے کہ عوام کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف تمام اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کو لاپرواہی سے نظرانداز کرکے اجتماعی غلطی کی جارہی ہے جس کے نتائج شرح اموات میں اضافے کی صورت میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔موجودہ صورتحال میں جلسے جلوس کرنے والے کورونا سے متعلق عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کررہے ہیں ۔

پی ڈی ایم کے رہنما وہی لوگ ہیں جو کورونا وائرس کے ابتدائی مرحلے میں سخت لاک ڈاؤن کے حامی تھے اور اس سلسلے میں مرکزی حکومت کے فیصلوں پر تنقید کررہے تھے جبکہ یہی لوگ اب خود ایسے وقت میں جلسے کر رہے ہیں جب ملک بھر میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند کے مطابق اگر لوگ ایس او پیز کی خلاف ورزی جاری رکھتے رہے تو ہمیں نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوگا ۔

بلکہ اس کے ملک کے مجموعی معاشی حالت پر بھی نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان کورونا وائرس کی پہلی لہر سے دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی بہتر طریقے سے نمٹا اور یہاں کیسز کی مجموعی تعداد میں سے 95 فیصد صحتیاب ہوگئے تاہم چونکہ دوسری لہر کا خطرہ منڈلا رہا ہے،ایسی نازک صورتحال میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنما عوام کی صحت اور زندگیوں کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر کی پابندی بے حد اہم ہے دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز بڑھ رہے ہیں جسکی وجہ ان ملکوں کی عوام کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ حفاظتی احتیاطی تدابیر نظر انداز کرنا ہے لہٰذا عوام سے ایک بار پھر پرزور اپیل ہے کہ وہ ماسک کا استعمال ہر صورت یقینی بنائیں، ہاتھ پابندی سے دھوتے رہیں، سماجی فاصلے کا دھیان رکھیں، ہجوم والی جگہو ں پر نہ جائیں جبکہ اجتماعات میں بھی مقررہ تعداد سے زیادہ لوگ شرکت نہ کریں۔