|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2020

تربت: زخمی خاتون علاج کے لیے تڑپتی رہی، ٹیچنگ ہسپتال کے ڈاکٹر نہ پہنچ پائے۔گزشتہ شب ہوشاپ سے تعلق رکھنے والی شیرین بنت ملنگ نامی خاتون کو گھر میں بھری لگ گئی جسے علاج کے لیے تربت لایا گیا جہاں پرائیویٹ ہسپتالوں نے مریضہ کو داخل کرنے سے انکار کیا جس کے بعد اہل خانہ زخمی خاتون کو ٹیچنگ ہسپتال تربت لے گئے لیکن کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود جبکہ خاتون کے زخم سے خون آنا بند نہیں ہورہا۔

کوئی سرجن یا اسپیشلسٹ علاج کے لیے دستیاب نہیں ہے۔زخمی خاتون کے اہل خانہ کے مطابق گزشتہ شب سے آج پورے دن تک اور اب پھر رات ہونے والی ہے سرکاری ہسپتال میں کوئی سرجن یا اسپیشلسٹ مریضہ کے پاس نہیں آیا جس سے اب ان کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ تربت کا واحد اور سب سے بڑا ہسپتال ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت ہے مگر ڈاکٹر ڈیوٹی دینے کے بجائے پرائیویٹ ہسپتالوں کو ذیادہ ترجیح دیتے ہیں۔