|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2020

کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ اچھی طرز حکمرانی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے ہمیں اپنے تمام اداروں کو مضبوط اور مستحکم بنانا ہوگا. پولیس محکمہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور پولیس نظام میں بہتری لانے میں نیشنل پولیس اکیڈمی لاہور کے زیر تربیت اے ایس پیز کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں. یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کے زیر تربیت اے ایس پیز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈی آئی جی محمد ادریس احمد اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر شاہنواز علی بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران کوئٹہ کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے سرکاری آفیسرز نے صوبے میں امن امان کی صورتحال، خطے میں رونما ہونے والی معاشی و تجارتی تبدیلیاں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کی کارکردگی سے متعلق کئی سوالات کئے اور گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے ان کے سوالات کے تفصیلی جواب دیے۔

اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے کیلئے ایک گیم چینچر کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی تکمیل سے پورا خطہ معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا. گورنر یاسین زئی نے کہا کہ ہمیں اس میگا پراجیکٹ کے پیش نظر ابھی سے اپنی نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو جدید مہارتیں سیکھانے کیلئے اقدامات اٹھانے ہونگے۔

گورنر یاسین زئی نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ملک و صوبے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے گرانقدر خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا. اس ضمن میں گورنر یاسین زئی نے کہا ہے کہ ہم شہدائے پولیس کی قربانیوں کو کسی صورت نہیں نظر انداز نہیں کر سکتے. انہوں نے سرکاری آفیسرز پر زور دیا کہ آپ کو کسی قسم کے دباؤ میں آنے کی بجائے ایک سچے خادم کی حیثیت سے اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے ادا کرنا چاہیے۔

کیونکہ سرکاری افسران عوام کے حاکم نہیں بلکہ خادم ہوتے ہیں. انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آپ اپنے عمل و کردار سے قومی توقعات پر پورا اترنے کیلئے مخلصانہ کاوشیں کرینگے۔ کیونکہ آپ پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ آپ ہر قسم کے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر اپنے فرائض منصبی سرانجام دیں. آخر میں مہمانانِ گرامی کے درمیان یادگار شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔