|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2020

قلات: جماعت اسلامی قلات کے امیر عبدالسلام میروانی، حافظ مولا بخش، مولانا سمیع اللہ شاہوانی، غلام حسین بلوچ، رحمت اللہ مینگل، حفیظ احمد، عبدالواحد، نیشنل پارٹی کے فیض نیچاری، بی این پی کے وڈیرہ رحیم مینگل، عبدالغفور شاہوانی،غلام جیلانی بلوچ، بی این پی عوامی کے میر نذیر احمد نیچاری، ذکریا نیچاری، نوراحمد نیچاری، ٹکری مقبول محمد شہی حاجی قادر عمرانی و دیگر نے پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی۔

میں مکمل ناکام یوچکی ہے، قلات جیسے سرد ترین علاقے میں خون جما دینے والی سردی شروع ہے پارہ نقطہ انجماد سے گر چکا ہے، بجلی کی آنکھ مچولی و طویل لوڈشیڈنگ جبکہ گیس پریشر کی مکمل بندش بدستور کئی مہینوں سے جاری ہے گیس کی بحالی کیلئے منتخب عوامی نمائندوں کی کوششیں بے سود، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ بلوچستان سے نکلنے والی گیس سے یہاں کے عوام یکسر محروم ہیں۔

شدید سردی کی وجہ سے خواتین بچے اور بزرگ شہری ٹھٹر رہے ہیں جبکہ دیگر صوبے بلوچستان کے گیس سے مستفید ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قلات کا شمار ملک کے سرد ترین علاقوں ہوتا ہے۔ یخ بستہ ہواوں کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں شدید سردی میں شہر کے فیڈرز پر بجلی کی بار بار ٹرپنگ و دن بھر بجلی غائب ہونا معمول بن چکا ہے جس سے گھریلو صارفین و کاروباری حضرات ذہنی مریض بن چکے ہیں۔

دوسری جانب گیس پریشر کی بدستور مکمل بندش کئی عرصوں سے جاری ہے جس سے گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ خواتین کو امور خانہ داری میں بھی شدید دشواریوں کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ یہاں کے شہری ضروریات زندگی و خصوصا سردی سے بچاو و اپنی زندگیاں بچانے کیلئے گیس استعمال کرتے ہیں۔ قلات میں گیس پریشر کی بحالی کیلئے یہاں کے منتخب عوامی نمائندوں کی جانب سے کی گئی کوششیں بھی بے سود ثابت ہوئی۔

مہنگائی کے باعث شہری ایل پی جی گیس، سوختی لکڑیاں خریدنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وفاقی محتسب اعلی و دیگر ذمہ داران سے گیس کی بندش و بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ و ٹرپنگ کے نوٹس لینے کا مطالبہ کیااگر گیس کی بحالی فوری ممکن نہ ہوئی تو جماعت اسلامی دیگر سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر شدید احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی شاہراہ غیر معینہ مدت تک بلاک کرکے احتجاجی تحریک چلائے گی۔