|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2020

ڈیرہ مرادجمالی: پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر ملک میں تعلیمی ادارے بند کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف نصیرآباد ڈویڑن کے پرائیوٹ اسکولز مالکان نے مشترقہ طور پر ایکشن کمیٹی بنالی ایکشن کمیٹی کے ممبران،پروفیسر محمد ابراہیم ابڑو،امان اللہ مینگل،محمد علی عابدی سولنگی زاہد حسین شر،ارباب امداد حسین ایری، عبدالرشید بلوچ،راشد حسین تھیم،قمر انجم،محمد ایوب،جمیل احمد گجر،گل محمد جتوئی،محمد صادق ابڑو،اعجاز احمد ساسولی ودیگرکی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس میں کہا گیا ہیکے حکومت کورونا وائرس کے معاملے پر سنجیدگی نہیں انتقام لے رہی ہے۔

اسکولز بند کرنے کا فیصلہ زیادہ خطرناک ہے جس سے ملک میں بچوں کے مستقبل کو خطرات لاحق ہونگے گزشتہ لاک ڈاون میں تعلیمی ادارے بند رہنے سے بڑے پیمانے پر تباہی مچی پرائیوٹ اسکولز مالکان کو بڑے نقصانات سے دوچار ہونا پڑا کئی بہترین تعلیمی اداے ہمیشہ کے لیے بند کردیے گئے مگر حکومت کی جانب سے حالیہ فیصلے پر ہمیں تحفظات ہیں اپنا معاشی استحصال کبھی برداشت نہیں کریں گے۔

کل بروز بدھ حکومتی فیصلے کیخلاف اساتذا اور والدین بچوں کی تعلیم بچانے کے لیے سڑکوں پر آئیں گے اور حکومتی ہٹ دھرمی کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا انتظامیہ اسکولز بند کرانے کے بجائے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائے کورونا ایس او پیز پر ہم بھی کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتے اگر ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کے باوجود انتظامیہ نے ایکشن لیا تو ہم بھی چپ نہیں بیٹھیں گے حکومت معاملے کو تصادم کی طرف لیجانے کی کوشش کررہی ہے۔

جو ہم نہیں چاہتے اور اگر ہمیں روکا گیا تو ہم مجبور ہونگے اور پھر اگر کوئی راستہ ناملا تو احتجااً تعلیمی ادارے ہمیشہ ہمیشہ کیلیے بند کرنیپر غور کریں گے جس سے بہتر تعلیمی نظام کو شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑے گا اور اسکی تمام تر زمہ داری حکومت پر ہی آئے گی انکا کہنا تھا کے کل کے احتجاج میں والدین اور اساتذا بڑی تعداد میں شرکت کریں گے اور اپنے مطالبات حکام کے سامنے رکھیں گے۔