|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2020

کو ئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کوئٹہ میں مقامی قبائل کی زمینوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں کی عوام اپنے حقوق کے لئے ہر آئینی طریقہ احتجاج اپنائے گی، مقامی قبائل کی زمینوں پر قبضہ کسی صورت بھی قبول نہیں کی جائے گی اور مقامی قبائل جو بھی فیصلہ کریں گے بی این پی ان کا ساتھ دے گی۔

ان خیالات کا انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر مقامی قبائلی عمائدین و معتبرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پہلے سے روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں اور یہاں کے لوگ اپنی زندگی بسر کرنے کے لئے زمینوں کی خرید و فروخت کرکے اپنا مستقبل بہتر کرنا چاہتے ہیں مگر اب کوئٹہ میں مقامی قبائل کی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے۔

مقامی قبائل کے ساتھ مل کر ان کی زمینوں پر کسی کو بھی قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ کئی دنوں سے مقامی قبائل اپنی اراضیات پر قبضے کے خلاف احتجاج پر ہے ہم ان کے ہر مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں گوادر سے لے کر ژوب تک یہاں کچھ ادارے مقامی لوگوں کی زمینوں کو حکومتی اراضی قرار دے کر قبضہ کرنا چاہتی ہیں ہم مقامی قبائل کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

جنہوں نے اپنے حقوق کے لئے کوئی سودے بازی نہیں کی اور احتجاج کررہے ہیں۔ بی این پی بلوچستان کے ساحل و سائل کے لئے شروع دن سے جدوجہد کررہی ہے اور کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ مقامی قبائل کی اراضیا ت پر قبضہ کرے۔