|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2021

کوئٹہ: تھیلیسیمیا کے شکار بچوں اور ان کے والدین کی جانب سے فاطمید فائونڈیشن کے راستے کو مبینہ طور پر بند کر نے کے خلا ف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

احتجاجی مظاہرے میں شریک بچوں اور ان کے والدین نے کہا کہ وہ سخت سردی میں اپنی بقاء کی جنگ لڑنے پریس کلب تک آئے ہیں بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نیفرویورولوجی کوئٹہ کے انتظامیہ کی جانب سے انہیں فاطمید سینٹر میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت فاطمید فاونڈیشن میں 9 سو تھیلسیمیا مریض بچے رجسٹرڈ ہیں ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بینوک ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے تھیسیمیا ڈیپارٹمنٹ ختم کرنے کی سازش کرجارہی ہیں بینوک ہسپتال انتظامیہ کے ناروا سلوک کی وجہ سے شدید سردی میں بھی بچے اور ان کے والدین احتجاج کررہے ہیں انتظامیہ کی جانب سے ہسپتال میں داخلے پر پابندی سے مذکورہ 9 سو بچوں کی زندگی دائو پر لگ چکی ہے۔ شدید سردی میں متاثرہ بچوں کے والدین ہسپتال کے چکر لگا رہے ہیں ۔

لیکن انتظامیہ کی جانب سے ہسپتال میں داخل ہونے نہیں دیا جارہا ہے اگر اس صورتحال میں کسی بچے کی صحت کو نقصان ہوتا ہے تو زمہ داری بینوک ہسپتال کا چیف ایگزیکٹو ہوگا۔مظاہرین نے وزیر اعظم عمران خان آرمی چیف وزیر اعلی بلوچستان ودیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے فاطمید فائونڈیشن کا راستہ بند کرنے کا نوٹس لے کر انہیں انصاف فراہم کی جائے ۔