|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2021

کوئٹہ: متحدہ لو کل بس ایسو سی ایشن کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت سیکر ٹری جنرل شیر احمد بلو چ منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام لوکل روٹس کے صدور اور ایسو سی ایشن کے سینئر عہدیداروں نے شر کت کی ۔

اجلاس سے ایسو سی ایشن کے صدر حاجی محمد اسحاق نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر میں پہلے سے 650لوکل بسیں مختلف روٹس پر چل رہی ہیں اور ان بسوں کیلئے آج تک کوئی ٹر مینل قائم نہیں کیا گیا جبکہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک کی یہ صورتحال ہے کہ گھنٹو ں گھنٹو ں ٹریفک جام رہتی ہے اگر حکومت بلو چستان ٹر انسپورٹ کی صورتحال میں بہتری لا نے کیلئے سنجیدہ ہے تو کوئٹہ شہر میں گرین بس منصوبے سے پہلے کوئٹہ شہر کے انفراسٹر کچر میں بہتر ی لا ئے ۔

اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے سیکر ٹری جنرل شیر احمد بلو چ نے کہا کہ بلو چستان ایک پسماند ہ صوبہ ہے جہاں بے روز گاری ، بھوک اور افلاس نے لو گوں کی زند گیوں کو دوبر کر دیا ہے اب ایسے منصوبے متعارف کر نا جن سے بے روز گاری میں کمی کے بجائے اضا فہ ہوگا ہما رے نز دیک یہ منصوبہ مز دور کش منصوبہ ہے انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے ہز اروں خا ندانوں کا معا شی قتل عام ہو گا جو کہ ہمیں کسی صورت قابل قبول نہیں ۔

اجلاس میں لو کل بس ایسو سی ایشن کے سر پرست اعلیٰ اختر جان کا کڑ، چیئرمین محمد حنیف شاہوانی، نائب صدر محمد ضمیر شاہوانی، سینئر نائب صدر محمد انوربنگلزئی ، بلند خان شاہوانی، مجید زہری ، عمر آفریدی، محراب لہڑی، انور جتک، اسلم خان کا کڑ، محمد اسلم کا کڑسمیت دیگر ٹرنسپوٹرز سے شر کت کی اجلاس میں ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیکر فیصلہ کیا گیا ہے جلد از جلد بلو چستان کے ٹر نسپورٹروں اور گڈز ایسو سی ایشن ٹینکر ایسو سی ایشن اور دیگر یونینز سے رابطہ کر کے آئند ہ کا لا ئے عمل طے کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلو چستان مطالبہ کر تے ہیں کہ اس منصوبے کو ترک کیا جائے اور لوگوں سے انکے روز گار کے مواقع نہ چھینے جا ئیں بصورت دیگر ہم احتجاج کر نے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری صو بائی حکومت پر عائد ہو گی۔