|

وقتِ اشاعت :   January 21 – 2021

مستونگ: کھڈکوچہ میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور دورانیہ کم کرنے کے خلاف زمیندار کسان اتحاد نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا 6 گھنٹہ روڈ بلاک، سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنس گئے، مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز کھڈکوچہ میں بجلی کی طویل ترین بندش اور لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ21 گھنٹہ کرنے کے خلاف زمیندار کسان اتحاد اور عوام کی جانب سے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر لیویز تھانہ کے سامنے روڈ پر دھرنا دے کر ۔

قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کرنے سے دونوں اطراف سینکڑوں گاڈیوں کی قطاریں لگ گئی۔جبکہ ہزاروں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔واضع رہے کہ احتجاج و روڈ کے دوران ایک کار گاڑی میں سوار ایک مسافر نے مظاہرین پر ہوائی فائرنگ کی اور لوگوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی جس پر مظاہرین مشتعل ہوئے اور مزکورہ مسافر کی مارپیٹ کرنے کے بعد موقع پر موجود لیویز فورس نے فائرنگ کرنے والے مسافر کو حراست میں لے کر تھانہ منتقل کردیا۔

دریں اثناء مظاہرین سے اسسٹنٹ کمشنر انجینئرعائشہ زہری اور ایس ڈی او واپڈا نے کامیاب مزاکرات کئے مزاکرات کامیاب ہونے پر روڈ کو ٹریفک کیلئے بحال کردیا۔جبکہ مظاہرین نے روڈ کھولنے کے بعد زمیندار کسان اتحاد کے سربراہ پرنس آغا لعل احمدزئی اور ٹکری حاجی محمد حیات لہڑی کے سربرائی میں فائرنگ کرنے والے مسافر جو خود کو اعلی سرکاری اہلکار کہتے تھے کے۔

ان پر خلاف مقدمہ درج کرنے اور دیگر مطالبات کو تسلیم کرنیکیلئے لیویز تھانہ کے سامنے بھی تین گھنٹہ تک دھرنا دیا۔اس موقع پر کسان زمیندار اتحاد کے سربراہ پرنس آغا لعل جان احمدزئی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کیسکو نیبجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے زمینداروں کو تباہی کے دہانے پر لا کڑا کردیا ہیں زمینداروں کے کروڑوں روپے کے باغات کو پانی نہ ملنیسے تباہ ہورہیہیں۔

کیسکو کی جانب سے تین گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی تھی اب وہ بھی بند کردی گئی ہیں۔ان کا کہناتھا کہ جب تک مزاکرات کیلئے وزیرداخلہ اور کمشنر نہیں آئیں گے تب تک دہرنا جاری رہے گا۔اور اگر مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو پورا بلوچستان کو بند کرنے کیلئے احجتاج کا کال دینگے جس کی تمام زمہ داری وفاقی وزیر بجلی اور کیسکو بلوچستان پر عائد ہوگی..انھوں نے مزید کہاکہ کیسکو کی ظالمانہ رویہ کی وجہ سے زمیندار دو وقت کی روٹی کھانے کیلئے محتاج ہوگئے ہیں۔

کیسکو کی جانب سے روزانہ چھ گھنٹہ بجلی فراہم کی جارہی تھی جسے اب 3گھنٹے کردیاگیا ہے اور وہ بھی انتہائی کم وولٹج اور بار بار کے ٹرپنگ کے ساتھ،جس سے ایک طرف زمینداروں کے باغات اور گندم کی فیصل تباہ ہوگئی جس سے زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہاہیں۔انھوں نے کہاکہ زمینداروں کی کئی دہائیوں کی محنت سے تیار باغات خوشک اور تباہ ہورہیہیں۔

اور زمینداری ختم ہورہیں۔انھوں مے کہاکہ بلوچستان کے 80 فیصد لوگوں کا زریعہ معاش زمینداری سے وابستہ ہے مگر کیسکو کی ظالمانہ رویہ سے زمینداری ختم ہورہی ہیں جس سے لاکھوں لوگ بیروزگاری کا شکار بنتے جارہیہیں۔جبکہ شام کے وقت دہرنا دینے والے زمینداروں سے مزاکرات کیلئے ایکسئن کیسکو قلات اسسٹنٹ کمشنرمستونگ ایس ڈی او کیسکو مستونگ و دیگر حکام پہنچے اور کمشنر قلات ڈویڑن سے فون پر رابطہ کریاگیا۔

زمینداروں کو 3گھنٹے بجلی فراہم کرنے یقین دہانی اور کل کمشنر سے خضدار میں ملاقات میں دیگر مسائل پر بات چیت کرینگے۔جبکہ دہرنا کے دوران فائرنگ کرنے والے مسافروں نے معزرت کی اور دو روز میں بلوچی رسم و رواج کے تحت میڑھ لے کر آئینگے۔