|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2021

تربت: بی این پی عوامی کے سنیئر نائب سابق صوبائی وزیر صدر میر اصغر رند نے بی این پی عوامی کیچ کے ضلعی انفارمیشن و کلچر سیکرٹری رئیس ماجد شاہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمیں کی احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ملازمت پیشہ طبقہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں خلیل تنخواہوں پر گزارا مشکل ہوتا جارہا ہے مہنگائی آئے روز بڑھتی جاری رہی ہے ۔

ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے موجودہ تنخواہیں ناکافی ہیں گزشتہ تین سالوں میں تنخواہوں میں محض دس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مہنگائی کا شرحِ پانچ سو فیصد بڑھی ہے ملازمین کی پچیس فیصد الاؤنس ڈیمانڈ بھی موجودہ مہنگائی کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ ملازمین کے درپیش چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے پچیس فیصد الاؤنس کو بیسک تنخواہوں میں ضم کر کرکے انھیں ریلیف دیا جائے۔

ملازمین کو باقی صوبوں کی طرح سہولت مراعات دیئے جائیں کے پی کے، پنجاب و سندھ کے ملازمین جن مراعات سے مستفید ہورہے ہیں بلوچستان کے ملازمین کو بھی وہی مراعات سہولیات حاصل ہوں اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان تنخواہوں میں جو فرق ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پورے پاکستان کے ملازمین کو یکساں تنخواہیں دی جائیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ملازمین پاکستان کے باقی صوبوں طرح پاکستان کے شہری ہیں ۔

اور تمام شہریوں کے حق ملازمت کے حقوق یکساں ہوں اشرافیہ سول ملٹری بیوروکریسی، صوبائی وفاقی وزراً ایم پی اے، ایم این کے تنخواہوں اور مراعات میں ہر سال میں تیں چار دفعہ اضافہ کیلئے بِل لا کر ان کی منظور ی لی جاتی ہے مگر سرکاری ملازمین جو صرف تنخواہوں پر گزارا کرتے ہیں ان کی نہ صرف تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا بلکہ انھیں تمام سہولیات سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاج معالجہ بچوں کی تعلیم روز مرہ اشیاء ضروریات زندگی کی خرید محنت کش مزدور اور سرکاری ملازمین کے دست رس سیباہر ہے یہ حکومت وقت کی زمہ داری ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے شرح کے مطابق اضافہ کرکے باعزت زندگء گزارنے کا موقع فراہم کیا جائے آخر میں انہوں نے کہا کہ ریاست اور حکومت بلوچستان ضد آنا پرستی ہٹ دھرمی کے بجائے ملازمین کے ڈیمانڈ کو بغیر چوں و چرا کے فی الفور عمل دار آمد کریں۔