|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2021

گوادر: بلوچستان کے ملازمین بھکاری نہیں اپنا حق چاہتے ہیں۔ وزراء کی عیاشوں کیلئے پیسہ ہے مگر سرکاری ملازمین کی تنخواؤں میں 25 فیصد اضافے کیلئے خزانہ خالی ہے حکومت ہماری صبر کو کمزوری نہ سمجھے حقوق کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار آل بلوچستان گرینڈ الائنس کی اپیل پر گوادر کے سرکاری ملازمین کی طرف سے احتجاجی دھرنا اور مظاہرے کے موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق آل بلوچستان گرینڈالائنس کی اپیل پر بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح گوادر کے سرکاری ملازمین نے بھی اپنے تنخواؤں میں 25 فیصد اضافے اور دیگر چارٹر آف ڈیمانڈ کے حق میں ڈسٹرکٹ ھیڈ کوارٹر سول ہسپتال گوادر سے احتجاجی ریلی نکالی اور مختلف شاہراہ سے ہوتے ہوئے سیرت النبی چوک پر پہنچ کر دھرنا دیا اور مین ائیرپورٹ روڈ کو ہرقسم کی ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت کیلئے معطل کردیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور شدید نعرہ بازی کرتے رہے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان کے سرکاری ملازمین بھکاری نہیں وہ اپنا جائز حق چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے وفاق اور دیگر صوبوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواؤں میں 25 فیصد اضافے کے نوٹیفیکشن جاری کردئیے۔

مگر امیر ترین صوبے کے غریب ملازمین کی تنخواؤں میں اضافے نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کا امیر ترین صوبہ ہے جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ سیندک کے وسیع ذخائر کے سمیت سونا چاندی، گیس وافر مقدار میں موجود یے وسیع ساحل ہے،سی پیک ہے جس پر دنیا کہ نظریں ہیں مگر اس کے باوجود یہاں کے باسی مختلف مسائل سے دو چار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اور اس کے وزراء کی عیاشیوں کیلئے پیسہ ہے مگر ملازمین کی تنخواؤں میں معمولی اضافے کیلئے پیسہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین بھکاری نہیں اپنا حق مانگتے ہیں۔

اس شدید اور کمر توڑ مہنگائی میں معمولی تنخواہ پر گزارہ ممکن نہیں.حکومت کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے ملازمین کی تنخواؤں میں فیالفور اضافہ کریں۔انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت ملازمین کی چارٹرآف ڈیمانڈ منظور نہیں کرتی ہم گرینڈالائنس کے ہر کال پر لبیک کہیں گے۔