|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2021

تربت: آل پارٹیز کیچ کے وفد سے باڈرکمیٹی اور تیل بردار گاڑی یونین کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باڈر کی بندش اور موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفت وشنید کی گئی، کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کیچ عوام کی آواز ہے، امیدہیکہ باڈر معاملے پر احتجاج میں ساتھ دے گی۔ جالگی زامران باڈر ہو یاعبدوئی یاپھر دشتک زامران و دشت وتمپ کے باڈر ہوں۔

اس وقت تیل برداروں کو بندشوں کا سامنا ہے اور انہیں مختلف حربوں کے زریعے تنگ کیاجارہاہے، آل پارٹیز کیچ کے کنوینرغلام یاسین بلوچ ودیگر رہنماؤں نے باڈر کمیٹی اور تیل برداروں کو باڈر کے معاملے پر احتجاج میں بھر پور ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ آل پارٹیز کیچ کے کنوینر غلام یاسین بلوچ نے کہاکہ ایران سے متصل سرحدی علاقوں سے صدیوں سے ہماری معیشت چل رہی ہے۔

اگر باڈر بندکرکے تیل برداری کے کاروبار پر قدغن لگایاگیا تو ایک بحران سراٹھائیگا،امن وامان کامسئلہ گھمبیر ہوجائیگا حکومتی اداروں کو اس کا ادراک ہوناچاہیے ،حکومت کو چاہیے کہ وہ ان باڈروں پر کاروبار کو قانونی طریقے پرلانے کے منصوبوں پر غور وفکر کرکے عملی اقدامات اٹھاتے اور باڈر مارکیٹس کے قیام کوممکن بناتے ، لیکن بدقسمتی سے حالیہ اقدامات سے واضح ہوتاہے کہ حکومت کی ترجیح میں بلوچستان اور بالخصوص مکران شامل ہی نہیں۔

جو رویہ باڈروں پر مز دوروں کیساتھ اپنایا جاتاہے اس بات کی دلیل ہے کہ حکومتی اداروں کارویہ عوام کیساتھ دوستانہ نہیں بلکہ وہ عوام کاگھیرا تنگ کرنے پر تلے ہیں۔ باڈروں پر ایک جانب مختلف ہتھکنڈوں کے زریعے تیل برداروں کو تنگ کیاجاتاہے جبکہ دوسری جانب چند من پسند افراد کے زریعے سفارشی کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے جوکہ قابل مذمت ہیآل پارٹیز کیچ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئی ۔

کہاکہ وہ باڈر بندش کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں آل پارٹیزکیچ وباڈر کمیٹیوں اور تیل بردار گاڑیوں کا ساتھ دیں اور بھرپور شرکت کریں۔آل پارٹیز کیچ نے کہاکہ باڈروں کی بندش پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ عوام کیساتھ ملکر مزید جدوجہد کریں گے۔یہ احتجاج اس سلسلے کی پہلی کھڑی ہے، عوام کو لاوارث سمجھکر روزگار کے زرائع پر قدغن برداشت نہیں کریں گے۔