|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2021

کوئٹہ: سوئی سدرن گیس کمپنی صارفین کے لئے درد سر بن گیا ، بلوں کے شکایات لے کر آنے والوں کی لائنیں لگ گئیں تاہم کسی کو میٹر تبدیل کرنے اور کسی کو پورا بل جمع کرنے کے مشوروں سے نواز کر واپس بھیج دیا گیا ، اس موقع پر روزہ دار صارفین کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کا صارفین کے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے بلکہ پی یو جی اور سلو میٹر سمیت مختلف حیلے بہانوں سے صارفین کو بھاری بھرکم بل بھیجے جارہے ہیں ۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ انہیں سلو میٹر ریٹ کے بل عرصہ دراز سے بھیجے جارہے ہیں جسے انہوں نے جمع بھی کئے لیکن ہر دوسرے ماہ انہیں پھر ہزاروں روپے سلو میٹر ریٹ کی مد میں بھیج دیئے جاتے ہیں اب وہ شکایت لے کر دفتر پہنچے ہیں تو پہلے تو انہیں بٹھا کر طویل انتظار کرایا گیا اور بعد ازاں انہیں کہا گیاکہ ان کے میٹر کو بہت عرصہ ہوچکا ہے اس لئے اسے اب تبدیل کرنے میں ہی عافیت سمجھے۔

پرانے میٹرز میں مٹی اور کچرہ آجانے کے باعث وہ سلو چلتے ہیں جس کے باعث انہیں سلو میٹر کی مد میں اضافی بل بھیجا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ روزے میں بھی صارفین سے طویل انتظار کرنا اور بغیر مسئلہ حل کئے انہیں تنگ کرنا قابل افسوس و مذمت امر ہے ، لگتا یوں ہے کہ جیسے صارفین کو تنگ کرنے کا ٹاسک کمپنی کے حکام اورملازمین کو سونپا گیا ہوں ۔کئی صارفین کا کہنا تھا کہ انہیں بل وقت پر نہیں پہنچائے جاتے۔

جس کی وجہ سے ان کے بل بروقت جمع نہیں ہوتے اور پھر بھاری جرمانے عائد کرکے انہیں بلز بھیج دیئے جاتے ہیں ۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ انہیں کہا گیا ہے کہ ان کے علاقے کے میٹرز بہت پرانے ہوچکے ہیں اس لئے بہت سے صارفین کو سلو میٹرریٹس اور پی یو جی کی مد میں اضافی بل بھیجے گئے ہیں یا تو صارفین یہ بل جمع کریں گے یا پھر وہ شکایت لے کمپنی کے پاس آئیں گے جس پر انہیں میٹر تبدیل کرنے کے لئے کہا جائے گا۔

اور کمپنی بعد میں ان کی میٹرز تبدیل کرے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بار سلو میٹر کی مد میں بھیجا گیا بل جمع کرنے پر صارف مورد الزام ٹھہرایا جانا شروع ہوجاتا ہے گرمیوں کے موسم میں بلوچستان کے شمالی اور دیگر علاقوں میں گیس کے استعمال میں کمی ہوجاتی ہے اور بہت سے لوگ گیس کا بالکل استعمال نہیں کرتے لیکن انہیں 50یونٹ سے کم گیس استعمال کرنے پر 109یونٹ کا بل بھیج دیا جاتا ہے۔

جس کے معنی مشکوک کے ہیں ، سو سے زائد یونٹ استعمال کرنے پر نہ صرف فی یونٹ گیس کی قیمت بڑھادی جاتی ہے اور صارف سے ہزاروں روپے بل وصول کئے جاتے ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ متعدد علاقوں میں کمپنی نے صارفین کو بتائے بغیر میٹرز بلدنا شروع کئے ہیں صارفین کا الزام ہے کہ کمپنی تیزی سے چلنے والے میٹرز لگارہی ہے جبکہ کمپنی کو شک ہے ۔

یا تو میٹر صارفین نے جان بوجھ کر سلو کئے ہیں یا پھر وہ پرانے ہونے کی وجہ سے صحیح نہیں چل پارہے جس کی وجہ سے کمپنی کو نقصان کا سامنا ہے ۔ایک صارف کا کہنا تھا کہ وہ صرف موسم سرما میں گیس استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ کرایہ کے ایک کمرے میں رہتے ہیں مگر انہیں گیس استعمال نہ کرنے پر مشکوک اور سلومیٹر کی مد میں بھاری بھر کم بل بھیجے جارہے ہیں ۔