|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2021

 راولپنڈی: کالعدم تحریک لبیک کا مارچ مریدکے میں تین روزقیام کے بعد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیاہے۔ مارچ میں ہزاروں کارکنان شریک ہیں جبکہ مریدکے سے آگے پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔

سادھوکی کے قریب مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں اے ایس آئی محمد اکبر سمیت 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے، جب کہ 2 ڈی ایس پی اور 5 انسپکٹرز سمیت 45 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ شہید محمد اکبر کا تعلق قصور سے تھا۔

مارچ روکنے کے لیے اسلام آباد کی طرف جانے والی جی ٹی روڈ پر متعدد مقامات پر کینٹینرز لگائے گئے ہیں۔ دریائے چناب سے پہلے سڑک پرخندقیں بنادی گئی ہیں۔

 

راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ اہم شاہراہیں سیل ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مری روڈ اور ملحقہ شاہراہوں کے تمام تعلیمی ادارے و تمام کاروباری مراکز بند کردیے گئے۔ مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ، بینک اور دفاتر بھی بند ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کاکہنا ہے کہ ٹی ایل پی کا فرانس کے سفیرکی ملک بدری کا مطالبہ منظور نہیں کرسکتے باقی مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔