|

وقتِ اشاعت :   July 18 – 2022

نوشکی; بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میر خورشید جمالدینی نے اپنے بیان میں نوشکی میں منی پٹرول پمپس کی خودساختہ بندش اور تیل گراں قیمتوں میں فروخت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہاہیکہ تیل کمیٹی سمیت منی پٹرول پمپس عوام کے ساتھ زیادتی اور موقع سے فائدہ اٹھانے سے گریز کرتے ہوئے نوشکی کے عوام کو مناسب قیمتوں پر تیل کی فراہمی کو یقینی بنائیں،

انہوں نے کہاکہ تیل کمیٹی کی اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ تیل کی فراوانی کو یقینی بنائے اپنے عوام کو تکلیف اور زحمت سے بچائے انہوں نے کہاکہ ہماری ہمیشہ سے اولین ترجیح رہی ہے کہ سرحدی علاقوں میں سرحدی تجارت کو فروغ حاصل ہو اور اسکے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ انکے تحفظ اور کاروباری مفاد کے لئے حکام سے مطالبات بھی منوائے ہیں.

مگر ہماری جدوجہد کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ تیل کے کاروباری اپنے ہی لوگوں کو لوٹنے لگ جائے اور اپنے ہی عوام پر عرصہ حیات اور کاروبار زندگی مفلوج بنائے ہم تیل کمیٹی کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عوامی مفاد کے خلاف کسی بھی قسم کے اقدام کی ہرگز حمایت نہیں کی جائے گی اور عوامی مفادات کو نقصان پہنچانے کے خلاف آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات کے خلاف مزاحمت پر بھی مجبور ہونگے جسکی تمام تر ذمہ داری متعلقہ کاروباری افراد پر عائد ہوگی.

انہوں نے کہاکہ خاران کے تیل گاڑی ذامیاد والے عوامی مفاد کے لئے ڈائریکٹ تیل فروخت کررہے ہیں، ہم نوشکی کے زامیاد والوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تیل براہ راست فروخت کرکے عوام کے مشکلات میں کمی لائے جبکہ کمانڈنٹ نوشکی ملیشیا کرنل وقاص احمد، ڈپٹی کمشنر اور ضلعی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نوشکی کو چند افراد کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں اور عوامی مطالبہ پر ان مافیاز کے خلاف فی الفور کاروائی عمل میں لائیں دیگر اضلاع میں انتظامیہ کاروائی کررہی ہے.

مگر افسوس ضلعی انتظامیہ نوشکی کو عوام کے مفادات سے کوئی غرض نہیں اور وہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے جو ہرگز عوام کے مفاد میں نہیں۔